پنجاب آپریشن، ضرب عضب کے بعد ضرب آہن کیا نتائج دے گا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )پنجاب میں تکفیری دہشتگردوں اور اُن کے سہولت کاروں کے خاتمے کے لئے پوری طاقت استعمال کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اُن کے خلاف بلا امتیاز کارروائی ہو گی، تکفیری دہشتگردوں کے خلاف فوج، رینجرز، سی ٹی ڈی، پولیس اور سول و خفیہ ادارے مشترکہ آپریشن کریں گے۔ موثر آپریشن کے لئے مربوط سیکیورٹی طریقہ کار کے نظام کو فعال بنا دیا گیا۔
زرائع کے مطابق جوائنٹ آپریشن کو آرڈی نیشن کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی آپریشن کی نگرانی کرے گی اور جائزہ لے گی۔ یہ نظام ڈویژن اور ضلع کی سطح پر کام کرے گا۔ پنجاب سے تکفیری دہشتگردوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔ اہداف کے حصول کے لئے طاقت کا بھرپور استعمال کیا جائے گا، کسی بھی آپریشن کے ہدف کے مطابق مناسب فورس استعمال کی جائے گی۔
گزشتہ ماہ لاہور کی پررونق سیرگاہ گلشن اقبال پارک میں ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے خودکش حملے میں معصوم بچوں اور عورتوں سمیت 76 افراد شھید اور دو سو سے زائد زخمی ہوئےتھے۔تکفیری دہشتگرد خودکش حملہ آور نے حملے کے لئے اتوار کا دن چنا تھا اسی روز دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی عیسائی برادری اور ایسٹر کا تہوار منارہی تھی، چھٹی اوخوشگوار ر موسم کیوجہ سے پارک میں غیر معمولی رش بھی تھا، کہ جسکی وجہ سے معصوم بچوں کی ایک بڑی تعداد تکفیری دہشتگردی کا نشانہ بنی۔
اس المیے کے باعث پنجاب سمیت پورا ملک سوگ میں ڈوب گیا۔ اس واقعہ کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے پنجاب میں تکفیری دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن کا حکم دے دیا، چنانچہ جنوبی پنجاب کے ضلع رحیم یارخان کے دور دراز علاقوں روجھان اور کچے میں بڑے پیمانے پر تکفیری دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی شروع ہوئی۔ دو دن پہلے کی خبروں میں بتایا گیا تھا کہ پاک فوج کے اس آپریشن میں 8ضلعوں کی پولیس کے16 سو اہلکار اور حساس ادارے کے 200 کمانڈوز کے ساتھ ساتھ فوجی ہیلی کاپٹر بھی حصہ لے رہے ہیں۔ مشتبہ ٹھکانوں کے گھیرائو اور گھر گھر تلاشی کے دوران تکفیری دہشت گردوں کے ڈیڑھ سو سہولت کار پکڑے جا چکے تھے۔
پنجاب میں مختلف علاقوں کے سرچ آپریشن کے دوران، انڈیا کا بھاری اسلحہ بھی برآمد ہوا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ’’را‘‘ نے تخریبی سرگرمیوں کا دائرہ بلوچستان ، کراچی اور فاٹا تک بڑھا لیا ہے۔ گزشتہ تین مارچ کو بھارتی ’’را‘‘ کا جاسوس کمانڈر کل بھوشن یادو کی گرفتاری اور اس کے اعترافات سے انکشاف ہوا کہ ’’را‘‘کی سرگرمیاں چاروں صوبوں میں پھیلی ہوئی ہیں، جوکہ تکفیری دہشت گردوں اور سہولت کاروں کی مدد کے بغیر کچھ نہیں کرسکتے ۔ سہولت کار انہیں نا صرف ٹھکانے فراہم کرتے ہیں، بلکہ اسلحہ،پیسہ اور آمدورفت کی سہولتیں اور نشانے تک رسائی کے لئے بھی ضروری امدادمہیا کرتے ہیں۔ سہولت کار کا کردار تکفیری دہشت گرد سے کم گھنائونا نہیں۔ یہ امر خوش آئند ہے کہ اداروں نے بروقت حالات کی سنگینی کا ادراک کیا اور پنجاب میں کارروائی کی ضرورت محسوس کی۔ لہٰذاضرورت ہے کہ آپریشن کو انجام تک پہنچایا جائے، تاکہ گمراہ عناصر اور دہشت گرد دوبارہ سر نہ اٹھا سکیں۔