ملتان، ایم ڈبلیو ایم کی شیعہ نسل کشی کے خلاف ملتان میں علامتی بھوک ہڑتال چوتھے روز بھی جاری
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )ملک میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر ملتان پریس کلب کے سامنے چوتھے روز بھی علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا گیا۔
زرائع کے مطابق کیمپ میں ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ غلام مصطفی انصاری، الطاف حسین، ثاقب زیدی، سخاوت علی اور دیگر رہنما موجود تھے۔ بھوک ہڑتالی کیمپ میں پاکستان عوامی تحریک جنوبی پنجاب کے نائب صدر ڈاکٹر زبیر احمد خان کی قیادت میں وفد نے شرکت کی اور مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے لگائے گئے بھوک ہڑتالی کیمپ کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی جانب سے بھوک ہڑتال اور اُن کی مطالبات کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فی الفور اُن سے مذاکرات کر کے اُن کے مطالبات کوتسلیم کیا جائے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار نقوی کا کہنا تھا کہ حکومتی بے حسی روز بروز عوام کے سامنے واضح ہورہی ہے، جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے، ہمارے شہداء کے قاتلوں کو فی الفور کیا جائے، پنجاب میں بے بنیاد مقدمات کو ختم کیا جائے، ملک میں موجود تکفیری دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جائے۔
علامہ اقتدار حسین نقوی کا مزید کہنا تھا کہ کالعدم تکفیری دہشتگرد تنظیموں اور نام بدل کر کام کرنے والی تنظیموں کے خلاف کاروائی کی جائے، پاراچنار میں ایف سی کے ہاتھوں شہید ہونے والے افراد کو انصاف کی فراہمی کے لیے عدالتی کمیشن بنایا جائے۔ ایم ڈبلیو ایم ملتان کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف ہونے وا لی کاروائیوں میں ریاست ملوث ہے، پنجاب میں جس طرح تکفیری دہشت گردوں کو تحفظ اور عزاداروں کے خلاف مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں اس سے عوام میں شدید نفرت پائی جا رہی ہے۔ اس موقع پر رہنمائوں نے اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم نماز جمعہ کی کال بھی پریس کلب کے سامنے دیں اور حکومتی اراکین کے گھروں کا گھیرائو کریں گے۔ اس موقع پر اُنہوں نے ملتان انتظامیہ کی بے حسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک انتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کی کوئی بات نہیں کی گئی اور کیمپ کو سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ ہوگی۔