علامہ ناصر عباس جعفری پاکستان میں تکفیریت کے خاتمے کی جنگ لڑ رہے ہیں، علی حسین نقوی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) وطن عزیز پاکستان میں رہنے والے تمام افراد ملک کو پرامن دیکھنا چاہتے ہیں، دہشت گردی نے ملک بھر کے باسیوں کی زندگیاں تباہ کر دی ہیں، قوم پر بہت ظلم ہوچکا ہے، حکمرانوں اور انتظامیہ کو تکفیری دہشتگردوں کے خلاف اقدامات اٹھانے ہونگے،تکفیری دہشت گردوںکو کیفر کردار تک پہنچائے بغیر امن کا حصول ممکن نہیں۔
زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری سیاسیات سید علی حسین نقوی نے وحدت ہاؤس سے جاری اپنے بیان میں کیا۔ علی حسین نقوی کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان مظلوموں کی جماعت ہے، پاکستان کے اندر بے شمار معصوم شہریوں کو مختلف واقعات، سانحات اور ٹارگٹ کلنگ کی صورت میں شہید کر دیا گیا ہے، مختلف واقعات میں ہزاروں گھروں کو کفیلوں سے محروم کیا گیا اور ہزاروں افراد یتیم ہوگئے، مگر افسوس کا مقام ہے کہ بے تہاشا شہادتوں کے بعد بھی مجرم آزادی کی ہوا میں سکون کا سانس لے رہے ہیں، قاتلوں اور مجرموں کو اپنے کئے پر شرمندگی کے بجائے فخر ہے اور حکومت انکے خلاف کارروائی کی تو دور کی بات، انہیں کچھ کہنے کی جرات بھی نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس صاحب 68 دنوں سے ظلم اور بربریت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور انہوں نے حکومت کے سامنے اپنے مطالبات پیش کئے ہیں، ہمارے مطالبات عین آئینی اور قانونی ہیں، جس میں ہمارے حقوق کی بات ہوئی ہے، ہر پاکستانی یہ چاہتا ہے کہ ملک میں امن آئے ہر شخص کی خواہش ہے کہ دہشتگردی اور تکفیری سوچ کا خاتمہ ہو۔
علی حسین نقوی کا کہنا تھا کہ پوری قوم نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے، اگر حکومت جمہوری ہے اور خود کو عوامی نمائندہ سمجھتی ہے تو ان کا فرض بنتا ہے کہ ہمارے مطالبات تسلیم کرے اور ملک کو امن کا گہوارا بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ آئین جہاں عوام کی حفاظت کا کہتا ہے وہاں ہر روز بے گناہ شہریوں کا خون بہایا جاتا ہے، حکومت آئین کی پیروی میں کوتاہی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔تکفیری دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جانا چاہئے، ہمارا تحفظ ممکن بنایا جائے اور ان تمام تکفیری دہشتگردوںکو گرفتار کیا جائے جو بے گناہ شہریوں کے قتل عام میں ملوث ہیں۔ آئین کو پامال کرنے والوں اور ہزاروں بے گناہ افراد کو قتل کرنے والوں کا آزاد گھومنا اور شہر قائد میں کالعدم تکفیری دہشتگرد جماعتوں کی ریلیاں نکلنا نیشنل ایکشن پلان پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے، حکومت اپنے فرائض درست انجام دیتے ہوئے ان تکفیری دہشتگرد عناصر کا خاتمہ کرے۔