داعش اور طالبان جیسی آفتیں امریکہ کی پیدا کردہ ہیں، اعجاز ہاشمی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب قوم اور کشمیریوں کی ترجمانی کیساتھ دنیا کو پیغام بھی ہے کہ ہم پُرامن ہیں اور مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کرنا چاہتے ہیں، اب عالمی برادری کو بھی بے حسی چھوڑ کر کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو تسلیم کرنا چاہیے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے عالمی برادری کے سامنے قومی موقف بیان کیا ہے، بھارت ہو یا کوئی اور دشمن ملک، قوم افواج پاکستان کی پشت پر سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے، انڈیا کسی بھی جارحیت سے پہلے اپنی چادر ضرور دیکھ لے اور نقصانات کا اندازہ لگالے۔ ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کو کشمیریوں کو آزادی دینا ہی ہوگی، اس کے بغیر کوئی چارہ کار نہیں، پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے، کیونکہ کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے، اس لئے بھارت اپنی فوج پر خود ساختہ حملے کروا کر دنیا کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونک سکتا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنے خون سے اقوام عالم کو پیغام دے دیا ہے کہ وہ بھارتی تسلط کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ جنگ کسی بھی ملک کے حق میں نہیں، لیکن مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر خطے میں پائیدار امن بھی ممکن نہیں، افواج پاکستان ہر طرح کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں، بھارت 1965ء کی جنگ کے زخموں کو ابھی تک بھولا نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو تقریر کرنے کا انداز اپنا ہے، ذوالفقار علی بھٹو جیسا شعلہ بیان مقرر شاید پاکستان کو دوبارہ ملنا ممکن نہیں، ان کی اقوام متحدہ میں تقاریر کو لوگ نہیں بھولے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ خود لڑی ہے، کسی ملک نے ساتھ نہیں دیا بلکہ امریکہ نے تو صرف دھوکہ ہی دیا ہے، داعش اور طالبان جیسی آفتیں امریکہ کی پیدا کردہ ہیں اور اقتصادی راہداری اور پاک ایران گیس پائپ لائن میں رکاوٹیں ڈال کر امریکہ انڈیا کو خوش کرنا چاہتا ہے، اس پر سیاسی قیادت کو غور کرنا چاہیے۔