Uncategorized

امن پسند محب وطن علما کرام کو کالعدم تنظیموں اور انتہاپسند وں کے ساتھ بیلنس کرنا افسوسناک عمل ہے، علامہ اقتدار نقوی

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران مقامی اور صوبائی انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا اور حکومت سے بھی عزاداروں کے ساتھ تعاون کی اُمید کرتے ہیں، ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرلز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ اقتدار نقوی نے کہا کہ ملت جعفریہ سے تعلق رکنھے والے جید علمائے کرام کے بینک اکاونٹس فریز کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ محض بیلنس پالیسی کے تحت امتیازی اقدامات افسوسناک اور ظالمانہ ہیں، ملت جعفریہ 3 دہائیوں سے دہشتگردی کا شکار ہے، دہشتگردوں کے سہولت کار اور فنانسر کیسے بن سکتی ہے؟

انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے اور ایجنسیاں دہشتگردوں کو ٹارگٹ کریں، شریف شہریوں اور علماء کو بازاری لوگوں کیساتھ بیلنس کرنے کی فرسودہ اور ظالمانہ پالیسی کو ترک کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے کسی سرغنے کے اکاونٹس کو ثبوتوں کی بنیاد پر فریز کرنا ہے، اس پر کوئی پابندی لگانی ہے، تو اسی علاقے سے اہل تشیع کے کسی پرامن کارکن یا عالم دین کو کیوں پھنسا دیا جاتا ہے، اسلام آباد کی کسی مسجد سے اسلحہ برآمد ہوا اور فوج کا مقابلہ کیا گیا تو ملت جعفریہ کا کیا قصور ہے؟۔ آج تک اہل تشیع اور اہل سنت کے کسی مدرسے سے کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہوا۔ علامہ اقتدارنقوی نے کہا کے علامہ امین شہید، علامہ مقصود علی ڈومکی، مولانا شیخ محسن علی نجفی، مولانا بشارت امامی، مولانا مرزا علی، مولانا سبطین سبزواری اور مولانا شیخ نیئر سمیت دیگر جید علما کرام اتحاد بین المسلمین کے داعی اور مقبول عوامی شخصیت ہیں، ان امن پسند محب وطن علما کرام کو کالعدم تنظیموں اور انتہاپسندوں کے ساتھ بیلنس کرنا افسوسناک عمل ہے۔ جنہوں نے فلاحی کاموں اور اسلامی تعلیمات کے فروغ کیلئے دن رات ایک کر دیا، کسی کی دل آزاری نہیں کی اور تاحال کسی ملک دشمن سر گرمیوں میں ملوث ہونے کا کوئی سابقہ ریکارڈ بھی نہیں ملتا ایسے علما کرام کے اکاؤنٹس سیل کرنا حکومتی صفوں میں شامل کالعدم جماعتوں کے سہولت کاروں کے مکروں عزائم ہیں۔

انہوں نے کہا ریاستی ادارے ہوش کے ناخن لیں بانیان پاکستان کی اولادیں ہیں، ہمیشہ ملکی سالمیت کیلئے اپنی جانوں کی قربانی دی، ملت جعفریہ کے علما واکابریں سمیت قومی خدمت گزار سینکڑوں ڈاکٹر، پروفیسرز، انجینئر سمیت تاجروں کو نشانہ بنایا گیا جس سے قومی نقصان ہوا، اس کے باوجود محب وطن اتحاد بین المسلمین کے داعی علما کرام پر اس قسم کی پابندی لگایا جانا انتہائی افسوس ناک اور شرمناک فعل ہے۔ جو کسی صورت میں قابل قبول نہیں ،علامہ اقتدار نقوی نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ علمائے کرام کے بینک اکاؤنٹس پر سے فوری پابندی اٹھائی جائے، بلاجواز پابندی لگانے والوں کے خلاف انکوائری تشکیل دیکر فوری نوٹس لیا جائے۔ انہوں نے کہا اگر وفاقی حکومت اگر ملک و قوم سے مخلص ہے تو ملک و اسلام دشمن عناصر کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کے تحت عملی اقدامات کرے اور اپنی صفوں میں موجود ملک دشمن کالعدم دہشتگر جماعتوں کے سر پرستوں سہولت کاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائے۔

 

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button