Uncategorized

مطالبات پورے نا ہونے کی صورت میں شیعہ علماء کونسل نے سندھ بھر کے مرکزی جلوس روکنے کی دھمکی دیدی

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی نے مطالبات پورے نا ہونے کی صورت میں سندھ بھر میں ایامِ عزاء کے مرکزی جلوس روکنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب عزادارئی امام حسینؑ کے خلاف کسی بھی قانون کو نھی مانتے اور نا ہی تکفیری دہشتگردوں کو خوش کرنے اور بیلنس پالیسی کے تحت محرم کے حوالے سے بنائے گئے ضابطہ اخلاق کو مانتے ہیں۔حکومت سندھ کی جانب سے مطالبات نا مانے جانے کی صورت میں احتجاج کو وسیع کریں گے۔

زرائع کے مطابق نمائش چورنگی ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ محرم الحرام کا آغاز ہو چکا ہے، پورے پاکستان میں مجلس عزاء کا سلسلہ جاری ہے، مجلس عزاء ہمارا آئینی اور بنیادی حق ہے، صوبائی حکومت کی جانب سے ضابطہ اخلاق پر شدید تحفظات ہیں، ہم نے بار بار حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ ضابطہ اخلاق میں موجود کمزوریوں کو دور کیا جائے تاکہ عزادار آزادی کے ساتھ مجلس عزاء منعقد کر سکے۔علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے آج شیعہ عمائدین کا بلایا جانے والے اجلاس میں لاؤڈ اسپیکر کے حوالے سے یقین دلایا کہ ہم نے نوٹی فیکشن جاری کر دیا ہے، لہذا مجلس عزاء میں لاؤڈ اسپیکر پر کوئی پابندی نہیں ہوگی، اس کے علاوہ خیرپور اور سکھر میں ایس ایس پی لیول پر بنے والے ضابطہ اخلاق کو ہم مسترد کرتے ہیں، جس میں نئی مجلس عزاء، علم پاک نصب کرنے نئے جلوس اور سبیل لگانے پر پابندی کا لکھا گیا ہے، جبکہ صوبائی وزیر داخلہ کی جانب سے بننے والے ضابطہ اخلاق میں کوئی ایسی چیز موجود نہیں ہے، لہٰذا ڈویژن اور ضلعی سطح پر بنے والے ضابطہ اخلاق متصادم ہیں، صوبائی وزیر داخلہ کے ضابطہ اخلاق سے جس پر وزیراعلیٰ نے بھی تعجب کا اظہار کیا اور فی الفور نوٹس لینے کا حکم دیا ہے۔ صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے احکامات کو توڑ موڑ کے پیش کیا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے عزاداروں میں بے چینی پائی جاتی ہے، جو کسی بھی صورت مناسب اقدام نہیں ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ ہم حکومت اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کی امید رکھتے ہیں اور نوٹی فیکیشن کے منتظر ہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے علماء اور عمائدین سے کہا ہے کہ ہم نے نوٹی فیکشن جاری کر دیا ہے، لیکن تاحال ہمیں نوٹی فیکشن موصول نہیں ہوا ہے، جس کی بناء پر انتظامیہ بانیان جلوس اور مجلس پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ دوران مجلس لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے پر پابندی ہے، اگر 24 گھنٹے کے اندر نوٹی فیکیشن شیعہ عمائدین اور متعلقہ عملے کو موصول نہیں ہوا، تو صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے پورے سندھ میں عاشور کے جلوس روک کر احتجاج کریں گے، یہ احتجاج ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت عزاداری کو منعقد کرنے میں ہمارے ساتھ تعاون کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ یہ احتجاج ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت عزاداری کو منعقد کرنے میں ہمارے ساتھ تعاون کرے گی۔

پریس کانفرنس میں شیعہ علماء کونسل سندھ کےمرکزی رہنماء علامہ شبیر حسن میثمی سمیت صوبائی رہنماء علامہ فیاض مطہری، علامہ جعفر سبحانی، علامہ روح اللہ، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری حسنین مہدی، نائب صدر سندھ یقوب شہباز سمیت دیگر علماء کرام بھی موجود تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button