ہزاروں بے گناہ افراد شہید ہوئے، مگر قاتل تاحال گرفتار نہیں ہوئے، سید محمد رضا
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) وہ عناصر جو ملک و قوم کو نقصان پہنچاتے ہیں اور جو تکفیری دہشتگرد دھماکوںاور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث ہیں انہیں بے گناہ شہریوں کی طرح زندگی گزارنے کا حق حاصل نہیں ہے۔ ان کے ساتھ رویے کا انحصار آئین و قانون پر ہونا چاہئے۔
زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی شوریٰ اعلی کے رکن اوربلوچستان اسمبلی کے ممبر سید محمد رضا نے ڈویژنل سیکریٹریٹ سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں کیا۔آغا محمد رضا نے اپنے بیان میں تکفیری و ملک دشمن عناصر اور بلوچستان باالخصوص کوئٹہ کی حساسیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب کبھی کوئی خاص موقع آتا ہے تو حکومت کو امن برقرار رکھنے کیلئے آئین کی مختلف دفعات کا استعمال اور ڈبل سواری پر پابندی لگانی پڑتی ہے جسکی وجہ سے عام شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ حکومت شہریوں پر پابندیاں لگانے کے بجائے تکفیری دہشتگرد عناصر پر پابندی لگائے اور بہترین حل تو یہ ہوگا کہ حکومت ان کے خلاف کاروائیاں کرے اور ملک و قوم کو ان عناصر کے شر سے محفوظ کرے۔انہوں نے شیعہ ہزارہ برادری پر ڈھائے گئے ظلم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک سازش کے تحت ہماری پرامن قوم کے افراد کو نشانہ بنایا گیا، ہم نے مسلسل جنازے اٹھائے مگر تاحال قاتلوں کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور شہداء کے قاتلوں کو اب تک سزائیں نہیں ملیں۔ دہشتگردوں کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو یہی عناصر مستقبل میں ہم پر ایک بار پھر حملہ آور ہونگے۔
آغا محمد رضا کا مزید کہنا تھا کہ تکفیری دہشتگردوں کو کھلی چھوٹ دی جارہی ہے اور ان تکفیری دہشتگرد عناصر کی آزادی اس بات کی علامت ہے کہ دہشتگردانہ واقعات آئندہ بھی رونما ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قیام امن کیلئے موجودہ حکومت اور انتظامیہ کو جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے، ہاتھ پر ہاتھ رکھنے سے کچھ دنوں کیلئے خاموشی تو ہو سکتی ہے مگر امن نہیں مل سکتا۔ اگر حکومت امن کی خواہاں ہے اور چاہتی ہے کہ خطے میں خوشحالی آئے تو اس کیلئے تکفیری عناصر کے خلاف کارروائی کا باقاعدہ آغاز کرنا ہوگا۔