Uncategorized

ریاستی اداروں میں موجود تکفیری لابی شیعہ نسل کشی میں ممدو معاون ہے، محمد عامر حسینی

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) معروف صحافی اور ممتاز تجزیہ نگار سید عامر حسین حسینی نے سوال کیا ہے کہ کیا سندھ رینجرز اور کراچی پولیس ہر قتل میں اتنی پھرتیاں دیکھاتی ہے، جتنی خضدار کے دو دیوبندی عالموں کے کراچی میں قتل ہونے کے خلاف دکھائی گئی ہے۔ فیصل رضا عابدی کی گرفتاری کے حوالے سے اپنے تبصرے میں سید عامر حسینی نے کہا ہے کہ مجھے خضدار کے تبلیغی جماعت کے دو دیوبندی عالموں کے مارے جانے پہ افسوس ہے اور میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ان کو مارنے والے بہت چالاکی کے ساتھ پاکستان میں شیعہ نسل کشی کے ایشو کے تناظر میں ریاستی اداروں اور حکومت کی نااہلی کے ساتھ ساتھ تکفیری فاشسٹوں کے سر پرستوں پہ بڑھنے والی تنقید کو کم کرنے میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔ سید عامر حسینی نے کہا ہے کہ سید فیصل رضا عابدی کی پیٹل پاڑے میں ان دو تبلیغی جماعت کے عالموں کے قتل کے شبے میں گرفتار کیے گئے ہیں اور یہ گرفتاری خضدار کے ان رہائشیوں کے قتل کے چند گھنٹوں بعد عمل میں لائی گئی ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا سندھ رینجرز اور کراچی پولیس ہر قتل پہ مقتول یا کسی اور شخصیت کے دباؤ میں ایسی ہی پھرتی دکھاتی ہے۔؟ سید خرم ذکی کو جب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے قتل کیا، تو ان کے قتل کی ایف آئی آر میں اورنگزیب فاروقی اور مولوی عبدالعزیز آف لال مسجد کو نامزد کیا گیا تھا اور آج اس بات کو گزرے کئی ماہ گزر گئے لیکن فاروقی اور عبدالعزیز گرفتار تو دور کی بات ان کو شامل تفتیش کیے بغیر خرم ذکی قتل کیس کی فائل کلوز کردی گئی۔ محض شبے کی بنیاد پہ اسی سندھ رینجرز نے سنی اتحاد کونسل سندھ کے رہنما طارق محبوب کو فوری گرفتار کرلیا تھا اور سنی تحریک کے سربراہ ثروت قادری کو بھی حراست میں لیا گیا تھا جبکہ یہ سب تنظیمیں نہ تو کالعدم تھیں اور نہ ہی ان کا کوئی رکن فورتھ شیڈول لسٹ میں تھا، لیکن جعلی اہل سنت والجماعت، سپاہ یزید کالعدم ہونے، اس کی قیادت کے فورتھ شیڈول میں ہونے کے باوجود ریلیاں نکالنے میں آزاد ہے اور کراچی ،ڈیرہ اسماعیل خان،پشاور میں شیعہ کو ٹارگٹ بنانے کے الزام میں اس کی قیادت و رہنماؤں پہ درجنوں مقدمات قائم ہیں، مگر یہ آزاد پھر رہے ہیں۔

ایک جیسے کیسوں میں اگر تکفیری دیوبندی فسطائیوں اور شیعہ فیصل رضا عابدی کے درمیان فرق روا رکھا جاتا ہے تو یہ کیوں نہ کہا جائے کہ اس ملک میں ریاستی اداروں کے اندر بیٹھی تکفیری لابی خود شیعہ نسل کشی میں ممد و معاون ہے۔ فیصل رضا عابدی جس نے اس ملک میں ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے اقدامات کی جس قدر اندھے وا حمایت کی تھی اور جس نے آج تک بلوچستان میں بلوچوں کے ساتھ ہونے والے سلوک پہ ایک لفظ نہ بولا کہیں خاکی والوں کے آبگینوں کو چوٹ نہ لگ جائے۔ اسے اورنگ زیب فاروقی کے کہنے پہ گرفتار کرلیا جائے۔ مجھے لگتا ہے کہ غیر منتخب عسکری ھئیت مقتدرہ کے اندر تکفیری لابی نے شیعہ نسل کشی کے مقابلے میں شیعہ دہشت گردوں کے افسانے کو حقیقت میں بدلنے کا پروجیکٹ اوپن کر دیا ہے۔

 

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button