ٹرمپ دہشت گردوں سے لڑیں تو شام ان کے ساتھ ہوگا
بشار اسد نے امید ظاہر کی کہ امریکہ غیرجانبدار رہے، عالمی قوانین کا احترام کرے، دوسرے ملکوں کے امور میں مداخلت نہ کرے اور شام میں دہشت گردوں کی حمایت بند کردے-
شام کے صدر نے کہا ہے کہ اگر امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ دہشت گردوں سے جنگ کرتے ہیں تو دمشق ان کے ساتھ ہوگا۔
شام کی سرکاری نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار اسد نے منگل کو ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر ٹرمپ، دہشت گردوں سے لڑیں توشامی ، روسی ، ایرانی اور کچھ دیگر ممالک جو دہشت گردوں کو شکست دینا چاہتے ہیں ٹرمپ کے فطری اتحادی ہوں گے-
شام کے صدر نے اس سوال کے جواب میں کہ انھیں ٹرمپ سے کیا توقع ہے امید ظاہر کی کہ امریکہ غیرجانبدار رہے، عالمی قوانین کا احترام کرے، دوسرے ملکوں کے امور میں مداخلت نہ کرے اور شام میں دہشت گردوں کی حمایت بند کردے-
ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے شام کے صدر بشار اسد کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے بہترین آپشن قرار دیا تھا- ٹرمپ نے تاکید کے ساتھ کہا تھا کہ وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ شام کے صدر، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے جو اس ملک میں پھیل چکی ہے ، بہترین آپشن اورذریعہ ہیں –