ایران پاکستان کیساتھ دیگر مختلف شعبوں سمیت تجارت میں بھی کام کرنا چاہتا ہے، محمد باقر بیگی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) ایران ہمیشہ پاکستان کے ساتھ تھا، ہے اور ان شاء اللہ آئندہ بھی رہے گا۔ ایران پاکستان کا برادر ملک ہے، ہم ہر لحاظ سے پاکستان کا تحفظ چاہتے ہیں، دوسرا ملک پاکستان کیخلاف کام کرے گا تو ایران پاکستان کا ساتھ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کیساتھ دیگر شعبوں سمیت تجارت کے شعبے میں بھرپور کام کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔ پاکستانی تاجروں کیلئے ملٹی پل ویزے دیئے جائینگے، تاکہ دونوں ممالک کے مابین تجارت کے پیشے کو مزید فروغ دیا جا سکے۔
زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار پشاور میں متعین ایرانی قونصل جنرل محمد باقر بیگی نے کہا ہ نے ٹرائبل ایریاز چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے دفتر میں قبائلی تاجر برادری اور کاروباری افراد سے اجلاس کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر ٹرائبل ایریاز چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر محمد شعیب خان، سینیئر نائب صدر عرفان شنواری اور نائب صدر غلام نبی سمیت فیڈریشن کے سابق نائب صدر حاجی زبیر علی سمیت ٹی اے سی سی آئی کے ایگزیکٹیو ممبران سجاد علی، شاکرین، وقار نواز، مبارک سلیم، عثمان غنی اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ایرانی قونصل جنرل کو فاٹا کی روایات، کلچرل، معدنیات اور دیگر وسائل سے متعلق تفصیلی دو سالہ رپورٹ بھی پیش کی گئی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی قونصل جنرل نے کہا کہ پاکستان ایران کا برادر ملک ہے، انکے مابین صدیوں سے اچھے تعلقات ہیں، اگر تاریخ پر نظر دوڑائی جائے تو اسکی کئی مثالیں ملیں گی، اور ان شاء اللہ مستقبل میں بھی دوستی کا یہ سلسلہ جاری رہے گا، اسی دوستی اور اچھے تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایران پاکستان کیساتھ مختلف شعبوں سمیت تجارت کے پیشے میں بھی کام کرنا چاہتا ہے۔ جسکے لئے جلد ہی ایک اہم اجلاس بلایا جائیگا، جس میں پاکستان کے دیگر شہروں کیساتھ فاٹا اور ایرانی تاجروں کو بھی مدعو کرکے آئندہ کیلئے دونوں ممالک کے درمیان بہتر تجارت کو فروغ سے متعلق تفصیلی بحث و مباحثہ کرکے آئندہ کیلئے ایک بہتر حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین تافتان بارڈر پر تجارت ہو رہی ہے، تاہم اسکے علاوہ دوسرا بارڈر بھی جلد ہی کھول دیا جائیگا۔ جس سے تجارت کو مزید فروغ ملے گا۔
ایرانی قونصل جنرل محمد باقر بیگی نے مزید کہا کہ ایرانی کمپنیوں کے حکام سے کئی تاجر پاکستان سے تجارت کرنا چاہتے ہیں، جس کے لئے دونوں ملکوں کے تاجر و صنعتکاروں کو ایک دوسرے کے ممالک کے دورے کرنے چاہیئں، تاکہ اس طرح دونوں ممالک کے تاجروں کا آپس میں اعتماد بحال ہوسکے اور مستقبل میں اپنے کاروبار کو جاری رکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین آمد و رفت کیلئے اسلام آباد سے تہران کیلئے ڈائریکٹ فلائٹ کا معاہدہ تو ہو گیا ہے لیکن بعض وجوہات کی بنا پر اس میں تاخیر آ رہی ہے اور اب خواہش ہے کہ اسلام آباد یا پشاور سے ایران کیلئے بلا تاخیر ڈائریکٹ فلائٹ شروع کی جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایران کیساتھ جس طرح دیگر ممالک ایل سی اور سی اے ڈی کے منصوبے کے تحت رقوم کی لین دین کر رہے ہیں، اسی طرح پاکستان کی وزارت خزانہ اور بنک آف پاکستان کے حکام کو بھی چاہیئے کہ وہ ایران کیساتھ پاکستانی تاجروں کی سہولت کے لئے اسی منصوبے کو اپنا کر اپنا موثر کردار ادا کرے۔ جس سے پاکستانی تاجروں کو بھرپور فائدہ ملے گا۔