علامہ ساجد نقوی کی تحریک جعفریہ کو کالعدم قرار دینا بیلنسنگ پالیسی کا نتیجہ ہے، علامہ ناظر تقوی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی نے کہا ہے کہ گذشتہ دنوں وفاقی وزیر داخلہ کی طرف سے دیا جانے والا بیان انتہائی افسوس ناک ہے، ایک محب وطن جماعت تحریک جعفریہ اور اُس کے سربراہ قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی صاحب کو ایسے لوگوں اور گروہ کے ساتھ لاکھڑا کرنا کہ جن کیلئے حکومت اور حساس اداروں کی یہ رپورٹ ہے کہ یہ جماعتیں ملک میں فرقہ واریت اور دہشتگردی میں ملوث ہیں، یہ ناانصافی ہے۔
اپنے بیان میں علامہ ناظر تقوی نے کہا کہ تحریک جعفریہ کا نہ ماضی میں کبھی دہشتگردی سے تعلق رہا ہے اور نہ اب ہے، بلکہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے ہمیشہ دہشتگردی کی نفی کی ہے اور امت مسلمہ میں اتحاد و وحدت کی مثالی فضاء قائم کی ہے، آج ملک میں تمام مسلک کے درمیان جو اتحاد و وحدت کی فضاء پائی جاتی ہے، وہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی مثبت پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
علامہ ناظر تقوی نے کہا کہ آج ہر مسلک کا شخص علامہ ساجد علی نقوی کو احترام کی نگاہ سے دیکھتا ہے، ایسے شخص کی جماعت تحریک جعفریہ کو کالعدم قرار دینا اور دہشتگردوں سے جوڑنا بیلنسنگ پالیسی کا نتیجہ ہے، جو ایک افسوس ناک عمل ہے، لہٰذا انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے بلاجواز پابندی کو ختم کیا جائے، تاکہ تشیع کی نمائندہ جماعت ملک میں اپنا مثبت سیاسی اور جمہوری کردار ادا کرتے ہوئے ملک کی ترقی اور بہتری کیلئے اقدامات کر سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں تحریک جعفریہ پر پاپندی لگانا آمرانہ اقدام تھا اور یہ آمرانہ دور اُس کی حکومت کے ساتھ ہی ختم ہوگیا۔