بحرین: پرامن مظاہرین کی گرفتاریوں اورسیکورٹی اہلکاروں کے حملوں میں اضافہ
منامہ(مانیٹرنگ ڈیسک ) بحرین میں انسانی حقوق کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے بحرین سنٹر فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ بحرینی حکومت کی جانب سے پر امن مظاہرین اور سیاسی ناقدین کی من مانی گرفتاریوں کے ساتھ ساتھ پرامن مظاہرین پر حملے ریکارڈ ہوئے ہیں ۔ بحرین سنٹر کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے میں بحرینی سیکورٹی فورسز نے17پر امن بحرینی شہریوں کو گرفتار کیا جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ مہینوں کے دوران میں بحرینی سیکورٹی حکام نے حکومت کے سیاسی ناقدین اور پر امن احتجاج کرنے والے کریک ڈاؤن میں تیزی لاتے ہوئے سینکڑوں افراد کو بغیر کسی قانونی جواز کے گرفتار کر کے پابند سلاسل کرچکے ہیں ۔
حکومتی اقدامات کا مقصد صرف اور صرف طاقت کے ذریعے آزادی رائے کو کچلنااور سیاسی کارکنوں کو ہراساں کرکے ان کے اصولی مطالبات سے ہٹانا ہے۔ جس کی ایک مثال پر امن37 پر امن احتجاجی مظاہروں کے دوران 6ریلیوں پر بحرینی سیکورٹی فورسز حملہ آور ہوئیں اور طاقت کا بے دریغ استعمال کیا ہے۔
اس دوران سیکورٹی فورسز پرامن مظاہرین پر شاٹ گنوں سے فائرنگ اور زیریلی گیس کے استعمال کے ساتھ ساتھ مظاہرین کو حراست میں لے کر پابند سلاسل کر چکی ہے۔بحرین سنٹر فار ہیومن رائٹس سمیت دیگر بین الاقوامی انسانی حقوق گروپس بحرینی حکومت سے رائے اظہار کی پابندی اٹھانے اور بحرینی عوام کو پر امن احتجاج کے حق پر عائد غیر قانونی پابندیوں کو اٹھانے کا مطالبہ کرچکی ہیں۔