عراق و لبنان کے ہمدردوں کی ترجیح بدامنی کا خاتمہ ہونا چاہئے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) آیت اللہ سید علی خامنہ ای نےعراق اور لبنان کی حالیہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئےعراقی اور لبنانی خیرخواہ حکام کو مشورہ دیا ہے کہ ملک میں بدامنی کو دور کرنے کو اپنی ترجیحات کے سر فہرست میں قرار دیں۔
ان خیالات کا اظہار آیت اللہ خامنہ ای نے بدھ کے روز دارالحکومت تہران کی فوجی یونیورسٹی میں زیر تعلیم فوجی اہلکاروں کی گریجویشن تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید فرمایا کی کسی ملک کیخلاف دشمن عناصر کا سب سے بڑا نقصان اس ملک کے امن اور سلامتی کو خطرے میں ڈالنا ہے اور ہم فی الحال دشمنوں کی جانب سے اس طرح کے اقدامات کو خطے کے بعض ممالک میں بھی دیکھ رہے ہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ اب امریکی اور مغربی انٹلیجنس سروسز خطی کے رجعت پسند ممالک کی مالی حمایت کے ذریعے ہنگامہ برپا کر رہے ہیں اور یہ ہر کسی ملک کیخلاف سب سے بُرا اور خطرناک دشمنی ہے۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ وہ ایران، کیخلاف بھی اس طرح کی منصوبہ بندیاں کررہے تھے جو خوش قسمتی سے ایرانی قوم کے بروقت اقدامات نے ان کی ساری منصوبوں کو خاک میں ملادیا۔
آیت اللہ خامنہ ای نے ایران اور سامراجی قوتوں کی فوجیوں کی مختلف نوعیت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ سامراجی قوتوں کی مسلح افواج کی بنیادی ذمہ داری دیگر ممالک کیخلاف حملہ کرنے اور ان کی سرزمین پر قبضہ جمانے کی ہے لیکن ایران کی مسلح افواج کا اصل رویہ بھر پور طاقت کیساتھ اپنی سرزمین کا دفاع ہے اور ان کی بنیادی اصولوں میں کسی ملک کیخلاف جارحیت کا کوئی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے برصغیر، مشرقی اور مغربی ایشیاء سمیت شمالی اور وسطی افریقہ میں گذشتہ سو برسوں میں برطانوی، فرانسیسی اور امریکی فوجوں کے کچھ جرائم کی نشاندہی کرتے ہوئے مزید فرمایا کہ ان فوجوں کا بنیادی مسئلہ، سامراجی طاقتوں پرانحصار ہے اور اسی لیے کہ ہم ہمیشہ ملک کے مختلف شعبوں پر قرآن اور اسلام کے اصولوں پر انحصار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔
انہوں نے ایران کی مسلح افواج کے رویہ اور بنیادی اصولوں میں مثبت تبلدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے ایرانی مسلح افواج کے مستقبل کے فرائض کے بارے میں بھی بات چیت کی۔
ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ دشمن پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے اور ساتھ ساتھ خام خیالی میں بھی نہیں رہنا چاہیے بلکہ ملک کیخلاف دشمن عناصر کے سارے کے سارے اقدامات کو سنجیدگی سے تعاقب کرتے ہوئے ہمیشہ چوکس رہنا چاہیے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے فلسطین میں ناجائز صیہونی ریاست کی مسلسل شکستوں پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے اللہ رب العزت کے وعدوں کی تکمیل کی نمایاں مثال قرار دے دیا۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کرد یا کہ غزہ واپسی مارچ کی عظیم تقریب، کسی نہ کسی دن فلسطینیوں کی ان کے آبائی وطن واپسی کا باعث بنےگا۔