پاکستان کے اصل مسائل دہشتگردی، ناانصافی، غربت، بیروزگاری ہیں، علامہ ساجد نقوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے واضح کیا ہے کہ ملک پہلے ہی مختلف مسائل کا شکار ہے، مزید کسی بحران کا متحمل نہیں ہوسکتا، جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد مختلف آراء سامنے آئیں, جو جمہوری معاشرے کی عکاس ہیں، سیاسی اختلاف کو سیاسی تصادم بننے سے بچانا ہوگا، پاکستان کے اصل مسائل دہشتگردی، ناانصافی، غربت، بیروزگاری ہیں، ملکی استحکام کیلئے سیاسی و ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر غور کرنے کی ضرورت ہے، اسلامی تحریک پاکستان عام انتخابات میں حصہ لے گی، ہم خیال جماعتوں کیساتھ اتحاد پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
آئی ٹی پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے علامہ ساجد علی نقوی کا کہنا تھا کہ اسلامی تحریک پاکستان کے ذمہ داروں کو آئندہ قومی انتخابات سے قبل سیاسی طور پر حلقوں میں جانا چاہیے, تاکہ رابطہ عوام مہم کے ذریعے سیاسی منظرنامے کے تناظر میں سیاسی بحث و مباحثہ اور لیکچرز کے ذریعے راہ ہموار کی جائے. انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں بھرپور مہم چلائیں گے، تاکہ عوام کو درست رہنمائی فراہم کی جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مختلف مسائل کا شکار ہے, مزید کسی بحران، ایڈونچر کا متحمل نہیں ہوسکتا، جے آئی ٹی کے بعد مختلف آراء سامنے آئی ہیں جو جمہوری معاشرے کی عکاس ہونی چاہیں۔
علامہ ساجد نقوی نے زور دیا کہ سیاسی اختلاف کو تصادم بننے سے بچانا ہوگا، یہی ملکی استحکام و جمہوری نظام کی مضبوطی کیلئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہے، سی پیک سمیت اہم منصوبے زیرِتکمیل ہیں، جس سے معاشی اعشاریے بہتر ہونگے، خطے کی بدلتی صورتحال، عالمی منظرنامہ پر وقوع ہونیوالے عوامل پر بھی غور کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں کوشش کرنا ہوگی کہ تمام مسائل بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے حل ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس اور دیگر کیسز کے حوالے سے اعلٰی عدالتوں کی جانب سے وسیع تر تناظر میں مثالی فیصلوں کی امید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے مثالی فیصلے قوم کیلئے قابل قبول ہوں گے، جبکہ اسلامی تحریک پاکستان نے پانامہ لیکس کے حوالے سے آمدہ جے آئی ٹی کی رپورٹ پر مختلف سیاسی جماعتوں کے متضاد بیانات کو تمام جماعتوں کا جمہوری حق قرار دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ رپورٹ پر عدالت عظمٰی کی جانب سے بھی وسیع تر تناظر میں کئے گئے فیصلے ہی ہمارے لئے قابل قبول ہوں گے۔
علامہ ساجد علی نقوی کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ملکی آبادی جو کہ 20 کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے، رپورٹس کے مطابق 6 کروڑ سے زائد افراد خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، جبکہ ملکی آبادی کے بڑے حصے کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں، توانائی بحران اور دہشتگردی کے باعث معیشت تباہی کے دہانے تک پہنچ گئی، ملک یہ انتہائی اہم مسائل ہیں، ان کی طرف اصل توجہ کی ضرورت ہے۔ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس کے دوران عام انتخابات میں بھرپور انداز میں حصہ لینے پر اتفاق کیا گیا، ہم خیال جماعتوں کیساتھ اتحاد پر بھی غور کیا گیا۔