Uncategorized

دیوبندیوں میں کھلبلی! شیعہ علماءکونسل کی متحدہ مجلس عمل میں شمعولیت

شیعہ نیوز(پاکستانی خبر رساں ادارہ)ملت جعفریہ کی نمائندہ تنظیم شیعہ علماء کونسل سابقہ تحریک جعفریہ پاکستان کی متحدہ مجلس عمل کی بحالی اور شمولیت سے تکفیری دیوبندی شدید پریشان دیکھائی دے رہے ہیں ۔ شیعہ نیوزکےمطابق کالعدم پنجابی طالبان دہشت گرد عصمت اللہ معاویہ ہو یا کالعدم دہشتگرد تنظیم سپاہ صحابہ ( اہلسنت و الجماعت)سب کہ دہشتگردوں کو اگرچہ متحدہ مجلس عمل کی بحالی سے ایک بار پھر دیوبندیت کی سیاسی طاقت میں اضافہ کی امید ہوچلی ھے ( کیونکہ جمعیت علماء اسلام ( فضل الرحمن ملا ڈیزل )، جمعیت علماء اسلام ( سمیع الحق لوطی ) ، اور جماعت اسلامی ) تمام اھم گروپس جو اس کی بحالی سے سب سے زیادہ مستفید ہونگے انکا تعلق مسلک دیوبند سے ہی ہے ۔ لیکن اس اتحاد میں ملت جعفریہ کی اہم جماعت شیعہ علماء کونسل کی شمولیت و بحالی میں مرکزی کردار ادا کرنا کسی بھی طور تکفیری دیوبندیوں کو نہیں بھا رہا کیونکہ کل تک وہ جن پہ کفر کہ فتوی لگاتے رہے اور ان پرامن قائدین کو جھوٹی FIR’s میں نامزد کراتے رہے آج انہی دیوبندی مسلک کہ قائدین اقتدار کی خاطر انہی شیعہ قائدین و اکابرین کو ساتھ ملانے پہ مجبورہیں کیونکہ جب تک شیعہ و بریلوی مسالک کی تنظمیوں کو اس ” متحدہ مجلس عمل ” یا اس نوع کہ کسی بھی اتحاد میں شامل نہیں کیا جاتا تب تلک دیوبندیوں کی جانب سے بلند کردو اتحاد امت کا جعلی نعرہ عملی نہیںہوسکتا تو دوسری طرف فضل الرحمن ملا ڈیزل ، سمیع الحق لوطی یا جماعت اسلامی کہ داغدار اور پرتشدد ماضی سے پورا پاکستان واقف ھے یا مسلک اہلسنت بریلوی اور مکتب تشیع ہی ھے کہ جن کی تاریخ پرامن ، اخوت ، حب الوطنی اور کرپشن سے پاک رہی ہے وگرنہ طالبان ، جند اللہ ، لشکر جھنگوی ، سپاہ صحابہ ، اھلسنت الجماعت ، پنجابی طالبان سمیت پاکستان کو نقصان پہنچانے والی ملک دشمن تمام تنظیمیں مسلک دیوبند کہ ہی باغ کہ پودےہیں ۔ اس لیےہماری تکفیری دیوبندیوں کو نصیحت ہے کہ بریلوی اور شیعہ مسالک کہ علماء و تنظیموں کا احترام کریں اور انکے پاؤں دھو کر پیئیں کیونکہ انہوں نے وسعت قلبی کا مظاہرہ کرتےہوئے آپ کی دیوبند جماعتوں پہ احسان کیا ہے وگرنہ شوق سے دیوبندی اتحاد بنا کر دیکھو لو تاکہ یہ حسرت بھی پوری ھوجائے اور معلوم چل جائے کہ پاکستان کہ باشرف لوگ ڈیزل اور لوطیوں کو بہت بہتر انداز سے جانتے ہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button