امریکہ استکباری ایجنڈے پر عمل پیرا ہوکر عالمی امن کو تباہ کرنا چاہتا ہے، سبطین سبزواری
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) فلسطین کے مقدس شہر یروشلم قبلہ اول بیت المقدس کو اسرائیلی دارالخلافہ قرار دینے کیخلاف شیعہ علما کونسل کے زیراہتمام ضلعی سطح پر یوم احتجاج منایا گیا۔ جس میں مظاہرین نے امریکہ اور اسرائیل کیخلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر منصفانہ، غیر آئینی اور غیر اخلاقی فیصلے پر تنقید کی اور ظالمانہ اقدام کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے امریکی اور اسرائیلی پرچم بھی نذر آتش کئے۔ لاہور پریس کلب کے باہر مظاہرے کی قیادت صوبائی صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری اور ضلعی صدر ملک شوکت علی اعوان نے کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ استکباری ایجنڈے پر عمل پیرا ہوکر عالمی امن کو تباہ کرنا چاہتا ہے، ٹرمپ ایسی پالیسیاں اختیار کر رہا ہے، جس کی دنیا بھر میں مذمت کی جا رہی ہے، اگر غیر دانشمندانہ اور اسلام دشمن فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو عالمی سطح پر امریکہ کو وہ ہزیمت اٹھانا پڑے گی کہ جس کا استعماری قوت کو اندازہ ہی نہیں۔
علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ شیعہ علما کونسل مقبوضہ بیت المقدس کو صیہونی دارالحکومت ماننے کا امریکی اعلان مسترد کرتی ہے، امریکی استعمار کی ننگی جارحیت اور بین الاقوامی اقدار کی نفی کیخلاف پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر اس پر عوامی امنگوں کے مطابق قومی پالیسی کا اعلان کیا جائے، او آئی سی کا اجلاس بلانا خوش آئند ہے، عرب لیگ سمیت دیگر متعلقہ تمام اسلامی فورمز کو حرکت میں لا کر پریشر بڑھایا جائے، کیونکہ امریکی اعلان کھلی زیادتی کساتھ مسلم امہ باالخصوص عرب عوام کی امنگوں کی نفی بھی ہے، امریکہ اور اسرائیل کیساتھ دوستی کی پینگین بڑھانے والے عرب ممالک اپنے فیصلوں پر نظرثانی کریں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا ہمیشہ باہمی اشتراک، بھائی چارے اور احترام کیساتھ ہی پُرامن بن سکتی ہے لیکن سب سے زیادہ حقوق کا ڈھونڈرا پیٹنے والا ملک مظلوم فلسطینیوں کے حقوق کو مزید غصب کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ٹرمپ کے فیصلے سے امریکہ کا بھیانک اور ظالم چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے سے صرف ایک حق غصب نہیں ہوا بلکہ یہ بین الاقوامی اقدار، انسانی اقدار، کلچر، عقیدے اور تشخص کی نفی ہے،یہ ننگی جارحیت ہے جو نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ اس حوالے سے اب امت مسلمہ کو متفقہ لائحہ عمل تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ علامہ سبطین سبزواری نے او آئی سی کا اجلاس بلانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ اب اسلامی ممالک حتمی فیصلہ کرتے ہوئے مشترکہ لائحہ کا اعلان کریں۔ ملک شوکت علی اعوان نے مطالبہ کیا کہ اسلامی عسکری اتحاد فلسطین اور کشمیر کی آزادی کا ہدف مقرر کرکے عملی اقدامات کرنے چاہیں۔