کوئی بھی باغیرت پاکستانی قاتل سعودی ولی عہد کو خوش آمدید نہیں کہے گا، ناصرعباس شیرازی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکٹری جنرل ایڈوکیٹ ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ قاتل سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کو کوئی بھی غیرت مند پاکستانی خوش آمدید نہیں کہے گا۔
ایک نیوز ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ایڈوکیٹ ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ سعودی ولیعہد محمد بن سلمان داخلی اور عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہے۔ تیونس اور مراکش میں، افریقہ میں اسے سخت ہزیمت کا سامنا ہے، ڈیوس کانفرنس میں بھی اسے تنہائی کا شکار ہونا پڑا ہے، عالمی لیڈرشپ نے اس کے ساتھ ہاتھ نہیں ملایالہٰذا اس کی کوشش ہے کہ وہ کسی طرح تنہائی سےنکلے۔اتنی بڑی سرمایہ کاری لاکر وہ دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتا ہے کہ ساتواں بڑا اسلامی ملک اور واحد اسلامی ایٹمی طاقت پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے کی نسبت پاکستان کی خارجہ پالیسی میں واضح فرق دیکھنے میں آیا ہے البتہ موجودہ معاشی بحران کا فائدہ اٹھا کر امارات اور سعودی عرب نے پاکستان کو پھر سے اپنی کالونی بنانے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔اس وقت پاکستان مالی بحران کا شکار ہے جس وجہ سے پاکستان کا جھکاؤ انکی طرف ہوا ہےتاہم ہم سمجھتے ہیں کہ بحران کے باوجود یہ جھکاؤ پاکستان کیلئے فائدہ مند نہیں ہے۔ بدقسمتی سے ان ممالک نے پہلے بھی یہاں افغان جہاد کے نام پر کبھی مدارس اور کبھی دینی امور کے نام پہ پاکستان میں بہت زیادہ مداخلت کی ہے، جس وجہ سے انکے حمایت یافتہ مذہبی اور سیاسی مذہبی گروپ موجود ہیں۔
ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ ہم یہ باور کروائیں گے کہ پاکستان سعودیہ کو کالونی نہیں ہے، ایک خودمختار ملک ہے، ہم اپنے اس اصولی موقف پر قائم ہیں کہ پاکستان میں غیرملکی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ بن سلمان جو یمن جنگ ، اسرائیل کی حمایت ، امریکہ کے حد سے زیادہ قریب ہونے ، سعودیہ کے اندر اور باہر اپنے سیاسی مخالفین کیساتھ بربریت پہ مبنی سلوک ، خاشقعجی قتل جیسے واقعات ، سرزمین مقدس حجاز کے تقدس کو پائمال کرنے، وہاں مقدس مقامات کی مسماری اور ، کشمیر پر پاکستان کو سپورٹ نہ کرنے کی وجہ سے، اس منفور شخص کا کوئی بھی باغیرت مسلمان، کوئی بھی پاکستانی، اپنی سرزمین پر استقبال نہیں کریگا۔