شیعہ نسل کشی کے خلاف 30 مارچ کو نمائش چورنگی سے وزیر اعلیٰ ہاؤس تک احتجاجی ریلی نکالیں گے، ایم ڈبلیو ایم کراچی
شیعہ نیوز (کراچی) شہر قائد کراچی میں جاری مسلسل ٹارگٹ کلنگ، شیعہ کمیونٹی کی نسل کشی اور تھر پارکر میں ایک سو سے زائد معصوم بچوں کے ہلاکت کے ذمہ دار وزیر اعلیٰ سندھ فوری مستعفی ہوجائیں، سندھ حکومت کی ہٹ دھرمی جاری رہی تو حکومت مخالف تحریک چلانے کا اعلان کریں گے، کراچی میں خون کی ہولی اب مذید برداشت نہیں کی جاسکتی، ہمارے شہداء کے قاتلوں کے نشان وزیر اعلیٰ ہاؤس سے جا کر ملتے ہیں، 30 مارچ کو سندھ حکومت کی نا اہلی اور قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف نمائش چورنگی سے وزیر اعلیٰ ہاؤس تک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے رہنما سید علی حسین نقوی، علامہ مبشر حسن اور شبیر حسینی نے احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔ ان احتجاجی مظاہروں کا اعلان کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ، شیعہ کمیونٹی کی نسل کشی، تھر میں معصوم بچوں کی ہلاکت اور سندھ حکومت کی مجرمانہ غفلت کے خلاف مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کی جانب سے کیا گیا تھا، اس سلسلے میں مرکزی احتجاجی مظاہرہ بعد نماز جمعہ خوجہ مسجد کھارادر پر منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کا رڈ اٹھا رکھے تھے جن پر سندھ حکومت مردہ باد، دہشت گردی مردہ باد، طالبان مردہ باداور امریکہ اسرائیل مردہ باد کے نعرے درج تھے۔
شرکائے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے علی حسین نقوی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت صوبے بھر میں دہشت گردی کی روک تھام میں ناکام ہو چکی ہے، کراچی سمیت سندھ بھر میں کہیں حکومتی رٹ نظر نہیں آتی، کراچی تو دہشت گردوں کی جنت بن چکا ہے، 6 ماہ سے جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے نتائج کہیں نظر نہیں آتے، کراچی کے شہری خوف و سراسیمگی کی کیفیت میں زندگی گذارنے پر مجبور ہو چکے ہیں، عوام کی مشکلات و پریشانیوں سے صرفِ نظر کئے ہوئے حکمران اپنے محلات میں آسائش و آرام کی زندگی گذار رہے ہیں، جب کہ اسی صوبے میں ایک سو سے زائد معصوم بچے بھوک و افلاس کے نتیجے میں اپنی جان گوا بیٹھے ہیں۔
علامہ مبشر حسن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اپنے قائدین کی روش سے روگرداں ہو چکی ہے، ایک طرف تو بلاول بھٹو زرداری طالبان دہشت گردوں کو مولا جٹ بن کر للکارتے ہوئے دھائی دیتے ہیں تو دوسری طرف سندھ کے اندرونی اضلاع میں اسی پیپلز پارٹی کے رہنما ان کالعدم جماعتوں کی پشت پناہی میں مصروف دکھائی دیتے ہیں، کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے نتیجے میں بقول قانون نافذ کرنے والے اداروں کے گیارہ ہزار گرفتار دہشت گردوں میں سے کسی ایک کو بھی نشان عبرت کیوں نہیں بنایا گیا، سندھ حکومت کو آپریشن کے نام پر جاری ڈرامہ اب بند کر دینا چاہئے جس سے عوام کی جان و مال کے تحفظ میں کوئی بہتری نہ ہو، کراچی میں ایک درجن افراد کا روز موت کے گھاٹ اتر جانا سندھ حکومت کی منہ پر طمانچے کے مترادف ہے، ہمارے شہداء کے قاتلوں کے نشان وزیر اعلیٰ ہاؤس سے جا کر ملتے ہیں، 30 مارچ کو سندھ حکومت کی نا اہلی اور قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف نمائش چورنگی سے وزیر اعلیٰ ہاؤس تک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔