4 سال بیت گئے۔ پنجاب حکومت داتا دربار حملے کے تکفیری ملزمان پکڑنے میں ناکام
شیعہ نیوز (لاہور) تحفظ ناموس رسالت محاذ کے زیراہتمام سانحہ داتا دربار کو چار سال مکمل ہونے پر لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت تحفظ ناموس رسالت محاذ کے صدر علامہ رضائے مصطفی نقشبندی اور جنرل سیکرٹری مولانا محمد علی نقشبندی، سید واجد علی گیلانی، مفتی مسعود الرحمن اور دیگر نے کی۔ اس موقع پر مولانا محمد علی نقشبندی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ داتا دربار کو چار ہونے کے باوجود ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پنجاب پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ داتا علی ہجویری وہ پاک ہستی ہیں جنہوں نے مسلمانوں پر احسان عظیم کرتے ہوئے ان کی رہنمائی کی انگریزوں، سکھوں اور ہندؤں کے دور حکومت میں کسی کو جرات نہیں ہوئی کہ وہ مزار اقدس کی توہین کرے لیکن نام نہاد مسلمانوں نے داتا علی ہجویری کے مزار پر انوار پر حملہ کر کے کروڑوں اہل ایمان کو صدمہ پہنچایا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے کہا وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو فوری طور پر بے نقاب کرتے ہوئے ان کو سخت سے سخت سزا دیں تاکہ اہل ایمان کو سکون کا سانس مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وقت دور نہیں جب سانحہ داتا دربار میں ملوث ملزمان دنیا وآخرت میں بے نقاب ہوں گے لہذا حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ واقعہ میں ملوث ملزنان کو فوری گرفتار کرے ۔انہوں نے مزید خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک داتا علی ہجویری کے سانحہ میں ملوث ملزمان گرفتار نہیں ہو جاتے اس وقت تک سکون کا سانس نہیں لیں گے۔