اصغریہ اسٹوڈنٹس کے 4 روزہ 47 ویں سالانہ مرکزی کنونشن کا بھٹ شاہ میں آغاز
شیعہ نیوز(پاکستان شیعہ خبر رساں ادارہ ) اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کا 4 روزہ 47 واں سالانہ مرکزی راہیان کربلا و عاشقان مہدیؑ کنونشن ثقافتی مرکز بھٹ شاہ ضلع مٹیاری میں شروع ہوگیا ہے، جس میں حیدرآباد، مٹیاری، میرپورخاص، عمرکوٹ، بدین، ٹنڈو محمد خان، ٹھٹہ، جامشور، دادو، کے این شاہ، لاڑکانہ، شہداد کوٹ، جیکب آباد، شکارپور، گھوٹکی، سکھر، خیرپور، رانی پور، نوشہروفیروز، مورو، نوابشاھ، سکرنڈ سمیت سندھ بھر سے طلبا و کارکنان کثیر تعداد میں شریک ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کنونشن کا آغاز میں دعائے کمیل کے روح پرور و نورانی اجتماع سے ہوا، مولانا نثار عابدی نے دعائے کمیل کی تلاوت کی۔ کنونشن سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے اے ایس او کے مرکزی صدر قمر عباس غدیری نے کہا کہ اصغریہ ایک دانشگاہ و کارگاہ کی مانند ہے، جس نے 5 دہائیوں سے سندہ کی کئی نسلوں کی تربیت کی ہے، سندھ کی سرزمین کو جمود سے نکال کر اصلاحی اور عملی تربیت کی جانب گامزن کیا ہے، جس کے نتیجے میں ملت کے طلبا و جوانان سیرت حضرت محمدؐ و آل محمدؐ کی تعلیمات حاصل کرنے کیلئے بیتاب نظر آتے ہیں۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کے چیئرمین انجنئیر سید حسین موسوی نے کہا کہ عاشورائی تعلیم و تہذیب تہذیبِ انتظار کا سرچشمہ ہے، انتظار، عاشورا کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیارت عاشورا کے دو حصوں میں حضرت مہدیؑ کے رُکاب میں امام حسینؑ کی خونخواہی اور انتقام کی خبر دی جا رہی ہے، چنانچہ انتظار درحقیقت انتقام عاشورا کا انتظار ہے اور حضرت مہدیؑ کے اصحاب سب عاشورائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف وہ لوگ امام مہدیؑ کے رُکاب میں لڑ کر امام حق کی مدد کر سکتے ہیں، جو مکتب عاشورا میں صیقل ہوئے ہوں اور حق و باطل کے معیار کو صحیح طریقے سے پہچان چکے ہوں اور بصیرت کی چوٹیوں تک پہنچے ہوں، کیونکہ امام حسینؑ خود حق و باطل کا معیار و میزان ہیں اور تولیٰ اور تبرا اور سلم و حرب کا پیمانہ ہیں۔ واضح رہے کہ اصغریہ اسٹوڈنٹس کا مرکزی کنونشن 18 فروری تک جاری رہے گا۔