اسماعیلی کافر کہہ کر ایک بار پھر 43 افراد شہید،کفر کے فتویٰ دینے والے مفتی نعیم آزاد
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) کراچی میں ایک بار پھر کافر جان کر شدت پسند دہشتگردوں نے 43 افراد کو دہشتگردی کا نشانہ بناڈالا، لیکن کفر کے فتویٰ دینے والے مفتی نعیم اینڈ کمپنی آزاد ہیں، یہی وہ دین فروش ملا ہیں جو اپنے فتویٰ کے ذریعے نفرت پھیلا کر لوگوں کے قتل پر اکساتے ہیں، واضع رہے کہ مفتی نعیم نے شیعہ مسلمانوں کے کفر کا فتویٰ دہا ہو ا ہو شیعوں کے لئے کھیلی دھمکی ہے کہ کوئی انہیں کسی بھی وقت کافر سمجھ کر قتل کرکے جنت کما سکتا ہے،جبکہ حال ہی میں انہوں نے پرویز رشید کو محض مدارس کی مخالفت کرنے پر اسلام سے خارج قرار دیا، یہ افراد و ملا کس صور ت پاکستان میں امن قائم نہیں ہونے دیں گے۔ آخر کیون شیعہ مسلمانوں کے خلاف فتویٰ دینے والوں کو گرفتار نہیں کیا جارہا کیا ؟
گذشتہ دنوں شیعہ نیوز پر مفتی نعیم کا شیعہ مسلمانوں سمیت قائد اعظم کے کفر کا فتویٰ شائع کیا گیا تھا جس میں انہوں نے شیعہ مسلمانوں کے تمام فرقوں کو کافر اور گمراہ کن قرار دیا ،اس فتویٰ میں قائد اعظم جو پہلے اسماعیلی آغاخانی شیعہ تھے اور بعد میں شیعہ اثنا عشری مسلمان ہوگئے تھے،کو بھی اس مفتی نعیم نے کافر قرار دیا۔
قائداعظم سمیت پاکستان کے تمام شیعہ کافر ہیں، مفتی نعیم اینڈ کمپنی جامعہ بنوریہ
لہذا آج مفتی نعیم کا یہ فتویٰ 43 معصوم اسماعیلی شیعوں کے قتل کا سبب بنا ، اسکے باوجود قتل اور کفر کے فتویٰ دینے والے مفتی نعیم اینڈ کمپنی تاحال آزاد ہیں ،سوال ہے کہ آخر کیوں ہماری اایجنسیاں اور سیکورٹی ادارے کیوں اس قاتل کو گرفتار کرنے سے قاصر ہیں؟ پوری پاکستانی قوم آرمی چیف سے مطالبہ مطالبہ کرتی ہے کہ مفتی نعیم سمیت دیگر دین فروش دیوبندی مفیوں کو فوری گرفتار کرکے انکے شر سے مسلمانوں کو بچایا جائے۔