سندھ کے اندر 48 مدرسوں میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک موجود ہیں، ریاض چانڈیو
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شکارپور کے بعد جیکب آباد کو خون میں نہلا کر وحشی دہشت گردوں نے سیکیورٹی اداروں کو کھلا چیلنج دیا ہے، سندھ میں لاقانونیت اور دہشتگردی کا راج ہے، سندھ کو ڈاکوؤں اور پتھاریداروں کے حوالے کردیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار جئے سندھ محاذ کے چیئرمین ریاض چانڈیو اور شکارپور شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود احمد ڈومکی نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں ایک منظم سازش کے تحت دہشتگردی کو پھیلایا گیا ہے، سندھ میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، پتا نہیں مدرسوں کی فنڈنگ کون کررہا ہے، انہوں نے کہا کہ عاشور کے دس دن میں 70 افغانیوں اور چیچن قومیت کے لوگوں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا اور 10 محرم کی رات جیکب آباد میں خودکش حملہ ہوگیا مگر پھر بھی سیکیورٹی کو سخت نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور پنجاب میں افغانیوں کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے مگر سندھ کے اندر ان کو کھلی چھوٹ دی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیکب آباد، شکارپور، شہداد کوٹ اور خیرپور سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایپکس کمیٹی نے کہا تھا کہ سندھ کے اندر 48 مدرسوں میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک موجود ہیں مگر اس کے باوجود کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ خودکش حملوں کی انکوائری ہائی کورٹ کے ججز سے کروائی جائے، اس موقع پر جسمم اور مجلس وحد ت مسلمین نے 3 نومبر کو پورے سندھ میں پر امن احتجاج کرنے کا اعلان کیا۔