سانحہ سہون کو چار سال بیت گئے، ریاست مجرموں کی گرفتاری میں ناکام
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) درگاہ حضرت لال شہباز قلندر ؒ پر ملک دشمن سعودی نواز تکفیری دہشت گرد وں کے خودکش حملےاور اس سانحے میں درجنوں عاشقان قلندرؒ کے قتل عام کو 4 برس کا عرصہ بیت گیا۔ قاتل تاحال آزاد وارثان شہداء ریاست سے انصاف کے طلبگار۔
سانحہ سیہون شریف کو چار سال بیت گئے،شہداء کی چوتھی برسی بھی گزر گئی،دھماکے کے باوجود بھی حضرت لعل شھباز قلندر رح کی نگری سیہون میں زائرین کی تعداد کم نہ ہوسکی، ملک بھر سے زائرین کی سیہون آمد اور قلندر کی مزار پر حاضری کا سلسلہ جاری ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں حکمران وعدوں پر عمل کریں، سانحہ مچھ کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے
درگاہ لعل شہباز قلندر پر سیکیورٹی کے انتھائی سخت انتظامات کیئے گئے ہیں اس موقع پر 150 پولیس اہلکار اور 30 لیڈیز اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔جبکہ واک تھرو بھی نصب کیئے گئے ہیں جہاں سے زائرین کو سیکیورٹی کلئیرنس کے لیے گذرنا لازم ہے ، محکمہ اوقاف کیجانب سے سانحہ سیہون کے شہداء کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا ہے ۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کی جانب اس اہم اور افسوسناک دن کے حوالے سے کسی بھی قسم کی کوئی تقریب منعقد نہیں کی گئی ہے ۔جبکہ مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کی جانب سے 18 فروری بروز جمعرات شہدائے سانحہ سیہون شریف کی چوتھی برسی پر عوامی اجتماع منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 16 فروری 2017ع کو دھمال کے دوران قلندر لعل شھباز کے مزار پرملک دشمن تکفیری دہشت گردوں نےخود کش دھماکہ کیاتھا، دھماکے میں 100 زائرین شہید ہوئے تھے، 450 سے زائد زائرین زخمی ہوئے تھے۔ سیہون کی سنساں گلیوں میں دمادم مست قلندر کی صدائیں بلند ہیں، اور زائرین کے درمیاں بڑا جوش و جذبہ پایا جاتا ہے۔