گذشتہ برس خیبر پختونخوا میں 59 اہل تشیع شہریوں کو قتل کیا گیا
شیعہ نیوز (پشاور) 2014ء بھی ملت تشیع پاکستان کیلئے شہادتوں کو سال رہا، اس سال صرف صوبہ خیبر پختونخوا میں 59 شیعہ شہری منصب شہادت پر فائز ہوئے، پشاور میں 24، کوہاٹ میں 14، ڈیرہ اسماعیل خان میں 9، ہنگو میں 9، ایبٹ آباد میں 2 جبکہ ٹانک میں 1 شیعہ نے جام شہادت نوش کیا۔ علاوہ ازیں کرم ایجنسی میں 11 جبکہ اورکزئی ایجنسی میں 3 اہل تشیع کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا، خیبر پختونخوا میں گذشتہ سال مکتب اہل بیت (ع) سے تعلق رکھنے والوں کیلئے پشاور میں سب سے زیادہ قتل و غارت گری ہوئی، اور 16 اہل تشیع شہروں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا، جبکہ 8 افراد بم دھماکوں میں شہید ہوئے، اگر پشاور میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کی بات کی جائے تو یہ سلسلہ جنوری 2014ء کے پہلے ہفتے سے ہی شروع ہوگیا۔
7 جنوری کو سردار وقار کو ٹارگٹ کلرز نے نشانہ بنایا، 20 جنوری کو معروف بزرگ عالم دین علامہ سید عالم الموسوی کو شہید کیا گیا، 4 فروری کو علی اصغر، 5 مارچ کو ابن الحسن، 30 اپریل کو سید اطہر زیدی، 12 مئی کو سردار اشرف، 26 جون کو کفیل احمد، 7 جولائی کو صباح علی، 17 ستمبر کو حیدر علی، 25 ستمبر کو علی رضا، 2 اکتوبر کو آصف محمود، 23 اکتوبر کو طاہر علی، 7 نومبر کو ناصر عباس، 11 نومبر کو واجد الحسن، 19 نومبر کو سید راشد علی شاہ، 5 دسمبر کو سراج حسین نے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنتے ہوئے محبت اہلبیت (ع) میں جام شہادت نوش کیا۔ جبکہ 8 شیعہ شہری بم دھماکوں کے نتیجے میں شہید ہوئے۔