کوئٹہ، افغان انٹیلی جنس کے 6 دہشتگرد گرفتار، بم دھماکوں کا اعتراف
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )پاکستان میں بدامنی اور دھماکوں میں ملوث افغان انٹیلی جنس کے 6 تکفیری دہشت گرد گرفتار کر لئے گئے، دہشتگردوں کا اعترافی بیان بھی میڈیا پر نشر کر دیا گیا۔
زرائع کے مطابق کوئٹہ میں وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پاکستان میں بدامنی اور بم دھماکوں میں ملوث افغان انٹیلی جنس کے 6 تکفیری دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا، تکفیری دہشتگرد پیسوں کے عوض ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکے کرتے تھے، ایف سی اور شہریوں پر حملے کرتے تھے۔ پریس کانفرنس کے دوران گرفتار تکفیری دہشت گردوں کے اعترافی بیان کی ویڈیو بھی دکھائی گئی، جس میں تکفیری دہشت گرد محبوب خان نے بتایا کہ کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ شروع کی، جس میں دیگر تکفیری دہشتگرد ساتھی بھی شامل تھے، ایک قتل پر اڑھائی لاکھ روپے ملتے تھے، شہر میں بدامنی اور خوف و ہراس بھی پھیلاتے تھے۔ دہشت گردوں کا کہنا ہے کہ 2013ء میں افغان انٹیلی جنس افسر نیک محمد نور زئی نے کابل بلایا اور کوئٹہ میں دہشت گردی کی ہدایت دی، بم دھماکوں کی تربیت فیضی کیمپ میں حاصل کی، چمن کے مختلف علاقوں میں دھماکے بھی کئے، ہر دھماکے کے 80 ہزار روپے ملتے تھے، رقم اسپن بولدک افغانستان سے فراہم کی جاتی تھی۔
گرفتار تکفیری دہشت گرد نور احمد کا کہنا ہے کہ مالک نے کہا بلوچستان میں بدامنی پھیلائی جائے، میں نے قمبرانی روڈ پر پہلا دھماکہ کیا، دوسرا بم دھماکہ کرنے سے پہلے گرفتار ہوگیا۔ دہشتگردوں نے بتایا کہ جعلی شناختی کارڈ 10 ہزار روپے میں بنوایا۔ اس موقع پر وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین امن و امان کی صورتحال خراب کر رہے ہیں، افغان مہاجرین کی مزید میزبانی نہیں کرسکتے، بہت ہوگیا، اب افغان مہاجرین کو واپس جانا ہوگا، اگر وہ خود واپس نہ گئے تو ہم انہیں نکال دیں گے، افغان شہری نادرا کا شناختی کارڈ لیکر پھیل چکے ہیں، یہ پاکستان کیلئے مسائل کا سبب اور بدنامنی کا باعث بن رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہیں چاہتے کہ افغانستان سے تعلقات خراب ہوں، مگر اس مسئلے پر فوری کچھ کرنا چاہئے، افغان انٹیلی جنس ایجسنی این ڈی ایس کے 3 جنرل بلوچستان میں بدامنی پھیلاتے تھے، گرفتار ملزمان نے رابطوں کا بھی اعتراف کیا ہے۔