جیکب آباد، 9 محرم الحرام خودکش حملے کے سہولت کار گرفتار
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) گذشتہ سال سندہ کے شہر جیکب آباد میں 9 محرم الحرام کے جلوس پر خودکش حملے کے سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا گیا۔گرفتار افراد میں خود کش حملہ آور کے رشتہ دار بھی شامل ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور کا تعلق بلوچستان کے علاقے خضدار سے تھا، جبکہ مرکزی سہولت کار ابراہیم بروہی اور اسکے ساتھ گرفتار ہونے والے دیگر تین تکفیری دہشتگردوں کا تعلق جیکب آباد سے ہے
پولیس ذرائع کے مطابق تکفیری دہشتگردوں کے مقامی سہولت کار ابراہیم بروہی اور اسکے دیگر تین دہشتگرد ساتھیوں کو ایک خفیہ اطلاع پر فوری کاروائی کرتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق دہشتگرد ابراہیم بروہی اور اسکے دیگر تین دہشتگرد ساتھی سانحہ جیکب آباد کی رات فرار ہوگئے تھے، لیکن پولیس اور خفیہ اداروں کی جانب سے مسلسل جدوجہد جاری رکھی گئی اور بلاآخر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک خفیہ اطلاع ملنے پر کامیاب کاروائی کرتے ہوئے حال میں جیکب آباد لوٹنے والے ابراہیم بروہی اور اس کے دیگر تین تکفیری دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا۔ یاد رہے کہ گذشتہ سال شب عاشور ۹ محرم الحرام کے موقع پر سندہ کے قدیمی شہر جیکب آباد میں دوران جلوس کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ سپاہ صحابہ (اہلسنت و الجماعت) اور لشکر جھنگوی کے دہشتگردوں کی جانب سے خودکش دھماکہ کیا گیا تھا کہ جسمیں 23 شیعہ و سنی مسلمان شھید اور سینکڑوں افراد ذخمی ہوئے تھے، شھید ہونیوالوں میں معصوم بچے بھی شامل تھے۔
سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سانحہ شب عاشور جیکب آباد کے مرکزی سہولت کار ابراہیم بروہی کی دیگر تین تکفیری دہشتگردوں کے ہمراہ گرفتاری کو تکفیری دہشتگردوں کے خاتمے کے لئے شروع کئے جانے والے آپریشن کے لئے ایک اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگرد ابراہیم بروہی کی گرفتاری کے بعد سانحہ جیکب آبادکے علاوہ سانحہ شکارپور اور دیگر سانحات کے حوالے سے اہم کامیابیاں ملنے کا امکان ہے