پشاور، سابق صوبائی وزیر بخت بیدار کے حجرے پر حملے میں 6 افراد ہلاک
شیعہ نیوز(پاراچنار) سابق صوبائی وزیر بخت بیدار کے حجرے پر حملے میں 6 افراد ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔ چارسدہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایف سی اہلکار شہید ہو گیا۔ چمکنی میں گھر پر دستی بم سے حملہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر اور پی کے 97سے منتخب ایم پی اے بخت بیدار کے حجرے پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کرکے حجرے میں بیٹھے 6 افراد کو قتل کردیا جبکہ فائرنگ کے نتیجہ میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔ ادینزئی کے علاقے اسبنڑ روڈ پر شعبان ترناو میں پیر اور منگل کی درمیانی شب سابق صوبائی وزیر بخت بیدار کے گھر کے قریب واقع حجرے پر ہونے والے حملے کے بعد نامعلوم ملزمان فرار ہو گئے۔ مرنے والوں میں بخت بیدار کے بھائی اسحاق، قومی وطن پارٹی تحصیل ادینزئی کے صدر مرزا باچا کے 2 بھائی اور ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔ جن کے نام اسحاق، پولیس اہلکار زاہد، مستقیم، مرسلین، کفایت اللہ اور جاوید ہیں۔ بعد ازاں ہلاک ہونے والے 6 افراد کی نماز جنازہ گل آباد میں ادا کر دی گئی۔ جس میں علاقے کے سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ دوسری جانب چارسدہ کی تحصیل تنگی کے علاقے زیارت کلی میں موٹر سائیکل سوار نامعلوم مسلح افراد نے اندھادھند فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کردیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کی شناخت ایف سی اہلکار اسحاق اللہ کے نام سے ہوئی۔ جس کی نعش قانونی کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ادھر پشاور کے نواحی علاقے چمکنی میں واقع گھر پر دستی بم کا حملہ ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بم حملے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں پہنچا جبکہ گھر کے بیرونی دروازے کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے