شاہ محمود قریشی کے گھر پر حملہ غیر دانشمندانہ اقدام ہے، علامہ مقصود علی ڈومکی
شیعہ نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے ملتان میں نواز لیگی کارکنوں کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے گھر پر حملے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے موجودہ کشیدہ صورتحال میں اسے غیر دانش مندانہ اقدام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ملکی صورتحال میں حکمران جماعت کو دانشمندی اور بردباری کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔ بالخصوص کہ اس پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کا دھبہ بھی ہے، ایسی صورتحال میں معمولی غلطی بھی حکومت کے لئے سنگین ثابت ہوگی۔ پاکستان اب انقلاب کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ جو ملک سے کرپشن ،دہشت گردی، بے روزگاری، مہنگائی اور دیگر مسائل کا خاتمہ چاہتا ہے۔ جن لوگوں نے گذشتہ کئی دہائیوں سے ملکی دولت کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے، وہ عوامی شعور، بیداری اور انقلابی عزم سے خائف ہیں۔ یہ انقلاب عوام کے بہتر مستقبل کے لئے ہے۔ جہاں انقلابی ایجنڈے پر عملدر آمد ہوگا۔ انہوں نے سعودی عرب کے مفتی الاعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ کی جانب سے داعش تنظیم کو اسلام دشمن قرار دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم انسانوں کا قتل عام کرنے والے کس طرح مسلمان ہو سکتے ہیں۔ جنہوں نے انبیائے کرام (ع)، اہل بیت اطہار (ع) اور صحابہ کرام (رض) کے مقدس مزارات کی بے حرمتی کی۔ جنہوں نے نمازیوں اور معصوم بچوں تک کو ناحق قتل کیا۔ جن کے ہاتھ سینکڑوں بےگناہوں کے خون ناحق سے رنگیں ہیں اور جنہوں نے عصمت مآب خواتین کی بےحرمتی اور عصمت دری کی، انکا دین مقدس اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام عالم اسلام خصوصاً سلفی مکتب فکر کے پیروکاروں کو سعودی عرب کے مفتی اعظم کے فتوٰی کی پیروی کرتے ہوئے معصوم انسانوں کے قاتل دہشت گردوں سے اعلان بیزاری کرنا چاہیئے تاکہ جو عناصر اسلام کے لبادے میں سامراجی ایجنڈے کی تکمیل چاہتے ہیں، ان کی رسوائی ہو۔ انہوں نے عراق میں یزیدی فرقے کے 80 افراد کے قتل پر بھی دکھ کا اظہار کیا اور یہ کہ ان کی عورتوں کو بازاروں میں لا کر فروخت کیا گیا۔ اسلام ہمیں عقیدے کے اختلاف اور انحراف کی بنیاد پے کسی پر ظلم و بربریت کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے سعودی عرب میں آل سعود کی قید میں انقلابی رہنماء فقیہ، مجاہد حضرت آیت اللہ شیخ باقر النمر کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیئے کہ اس بلند رتبہ فقیہ کا قتل آل سعود کی بادشاہت کی بنیادیں ہلا کر رکھ دے گا۔