فیصل آباد اور لاہور کے اجتماع میں ایم ڈبلیو ایم بھرپور عوامی طاقت کا مظاہرہ کریگی، اسد نقوی
شیعہ نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید اسد عباس نقوی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں حکومتی عملداری مکمل طور ناکام ہو چکی ہے، عوام قیام پاکستان کے بعد پھر سے ایک دفعہ وطن عزیز کو سیاسی فرعونوں، معاشی قارونوں اور مذہبی بلعم بعوروں سے آزاد کرانے کے لئے صدائے احتجاج بلند کر رہے ہیں، غریب عوام کی جانب سے اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے پر اسٹیٹس کی پیداوار اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں، ایک طرف نام نہاد حکمرانوں نے لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے تو دوسری طرف اپنے حق کے لئے احتجاج کرنے والوں کو پابند سلاسل کر کے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مظلوم عوام کے لئے آواز اُٹھانے کے جرم میں مجلس وحدت مسلمین کو پنجاب بھر میں حکومتی انتقامی کارروائیوں کا سامنا ہے، پنجاب میں امن عامہ کی مخدوش صورتحال کے باوجود ہمارے رہنماوُں اور مراکز سے سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف پاکستان کے مسلّمہ دہشت گردوں کو درجنوں کے حساب سے سکیورٹی گارڈز اور پولیس کی اسکواڈ فراہم کئے جا رہے ہیں اور دوسری طرف پاکستان کی محب وطن قوت ملت جعفریہ جو کہ پاکستان کے لئے ہزاروں جوانوں کی قربانیاں دے چکی ہے کے رہنماوں اور مراکز میں فراہم کردہ سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ انداز حکمرانی ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ دہشت گردوں کی دہشت گردانہ کارروائیوں کو حکومت کی سرپرستی حاصل ہے، عوام کی جان و مال کی حفاظت کی ذمہ داری حکومت کی ہے، ہم آج واضح یہ اعلان کرتے ہیں کہ ہمارے کسی بھی رہنما یا صوبائی سکرٹریٹ میں کسی بھی قسم کے دہشتگردی اور اس سے ہونے والے نقصان کی ذمہ دار پنجاب حکومت اور لاہور انتظامیہ ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کی آمد آمد ہے، پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ ملت جعفریہ پاکستان نے اپنی مذہبی رسومات کی انجام دہی کے دوران کبھی بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لیا ہمیں محسوس ہوتا ہے کہ حکومت پنجاب اور پنجاب بیوروکریسی ملت جعفریہ کو دیوار سے لگانے کی سازش کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اقدامات کا آغاز کر چکی ہے۔
اسد عباس نقوی نے کہا کہ صوبائی اتحاد بین المسلمین کمیٹی جس کو بلا سیاسی و مذہبی تعصب کے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے تشکیل دیا جاتا ہے، میں اہل تشیع کی نمائندگی بریلوی اور دیوبندی مکاتب فکر کے مقابلے میں آدھی کر دی گئی ہے، حالانکہ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ پاکستان میں بریلوی سنی بھائیوں کے بعد اہل تشیع کی آبادی کسی بھی دوسرے مکتب فکر سے زیادہ ہے، حکومت کے اس رویہ کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور اس کو پاکستان میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیخلاف گہری سازش سے تعبیر کرتے ہیں، اسی طرح ضلعی مساجد کمیٹی میں بھی اہل تشیع کی تعداد کو دیوبندی مکتب فکر کے مقابلے میں نصف کر دیا گیا ہے جو کہ ملت تشیع پاکستان کے لئے ہرگز قابل قبول نہ ہو گا۔ آخر میں ہم یہ واضح اعلان کرتے ہیں کہ انقلاب مارچ میں شامل اتحادی جماعتوں کے زیراہتمام لاہور اور فیصل آباد کے عوامی اجتماع میں مجلس وحدت مسلمین بھرپور عوامی طاقت کا مظاہرہ کریگی اور مطالبات کی منظوری تک اتحادی جماعتوں کیساتھ میدان میں موجود رہیں گے اور انشاءاللہ 12 اکتوبر فیصل آباد کا اجتماع فیصل آباد کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ثابت ہو گا۔ اس موقع پر علامہ محمد اقبال کامرانی، علامہ حسن ہمدانی، شیخ عمران علی، سید حسین زیدی اور سید حسن کاظمی بھی موجود تھے۔