ریاستی ادارے عوام کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکے ہیں، علامہ مقصود علی ڈومکی
شیعہ نیوز (مانیٹرنگ ڈیسک) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کوئٹہ میں دن دیہاڑے 9 معصوم انسانوں کے قتل کو المیہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکے ہیں۔ اسی لئے معصوم شہریوں کا قتل روز کا معمول بن چکا ہے۔ حکومت کے تمام تر دعوؤں کے باوجود آج بھی دہشت گرد ملک کے گلی کوچوں میں آزاد پھر رہے ہیں جبکہ صوبائی دارالخلافہ کے چپے چپے پر موجود سکیورٹی ادارے دہشت گردوں کے آگے بےبس ہیں۔؟ عوام کے ٹیکس سے اربوں روپے کا بجٹ لینے والے سیکورٹی اداروں کا وجود اور کارکردگی سوالیہ نشان بن چکی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں فرقہ وارانہ دہشتگردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے اور کوئٹہ میں موجود دہشتگردی کے اڈے ختم کئے جائیں۔ حکومت شہریوں کی نقل و حرکت محدود کرنے کی بجائے دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس کا خاتمہ یقینی بنائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کوئٹہ گذشتہ سولہ سال سے جاری دہشت گردی اور شیعہ ہزارہ نسل کشی کا ازخود نوٹس لے اور عدالتیں عوام کو انصاف فراہم کریں۔ کوئٹہ میں دہشتگردوں کی سرپرست کالعدم جماعت کے شرانگیز بیانات کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ شر پسند گروہ کسی فرقے کی نمائندگی نہیں کرتے۔ الحمدللہ آج بھی شیعہ، سنی، دیوبندیریاستی ادارے عوام کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکے ہیں، علامہ مقصود علی ڈومکی
، بریلوی اور اہل حدیث کی نمائندہ جماعتیں اور اکابرین اتحاد بین المسلمین کی عملی تصویر بنے ہوئے ہیں۔