دہشت گردوں کے خلاف مارو یا مرجاؤ کی پالیسی اپنانا ہوگی، صاحبزادہ حامد رضا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے لاہور میں کونسل کے صوبائی عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمزور عدالتی نظام دہشت گردوں کی پناہ گاہ بنا ہوا ہے، طالبان کے گمراہ کن فلسفہ جہاد کی پاکستان میں کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کو ریاست کا نمبر ایک دشمن قرار دیا جائے، دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے تقریروں نہیں تدبیروں کی ضرورت ہے، حکمران ڈرامے بازیاں اور بیان بازیاں چھوڑ کر دہشت گردوں کے خلاف عملی اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں سے پھانسیوں کے خلاف حکم امتناعی جاری ہونا افسوسناک ہے، نامی گرامی دہشت گردوں کاعدالتوں سے رہا ہو جانا المیہ ہے، حکومت دہشت گردوں کو پھانسیاں دینے سے گھبرا رہی ہے، اس لئے پھانسیاں التوا کا شکار ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پالسی ساز طالبان کے خوف میں مبتلا ہیں، بعض سیاسی اور مذہبی جماعتیں اب بھی دہشت گردی کے معاملے میں ابہام کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف مارو یا مرجاؤ کی پالیسی اپنانا ہو گی، حکومت کی صفوں میں دہشت گرد طالبان کے حامی موجود ہیں، بے گناہوں کو مارتے ہوئے دہشت گردوں کے ہاتھ نہیں کانپتے لیکن پھانسی چڑھتے ہوئے ان کی ٹانگیں ضرور کانپتی ہیں، افغانستان میں اندر پاکستانی طالبان پر حملوں کا آغاز خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دوہرے معیار کو ختم کرے، اب اگر مگر کی پالیسی نہین چلے گی، قوم طالبان کے حامیوں اور مخالفین کو پہچان چکی ہے، حکمران بزدلی چھوڑ دیں یا پھر اقتدار چھوڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ پھانسیاں روکنے کے لئے قانونی رکاوٹیں محض بہانہ ہیں، حکمران ڈنگ ٹپاؤ پالیسی پر عمل پیرا ہیں، ریاست کے اندر کے دشمن سے نمٹنا ہو گا۔