سول سائٹی کا طالبان کی حمایت کرنے پر جماعت اسلامی کراچی کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سول سوسائٹی تنظیموں کے درجنوں کارکنوں نے کراچی میں جماعت اسلامی کے دفتر کے باہر ایک مشترکہ مظاہرہ کیا۔ مظاہرین جماعت اسلامی کی جانب سے ‘ہر طرح کی دہشت گردی’ کی مذمت نہ کرنے پر احتجاج کر رہے تھے۔ پچاس سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر مشتمل ‘جوائنٹ ایکشن کمیٹی’ کے تحت ہونے والےاس احتجاج میں انسانی حقوق کمیشن پاکستان، ویمن ایکشن فورم اور دوسری تنظیموں کے رضاکار موجود ہیں۔ مظاہرین منگل کی دوپہر جماعت اسلامی کے کراچی آفس ادارہ نور الحق کے باہر جمع ہوئے اور انہوں نے دہشت گردی اور کسی بھی طرح اس کی حمایت کرنے والوں کے خلاف نعرے لگائے۔ بعد میں پاکستان پیپلز پارٹی کی شیری رحمان اور دوسرے پارٹی قائدین بھی احتجاج میں شامل ہو گئے۔ عورت فاؤنڈیشن کے انیس ہارون نے مظاہرین سے خطاب میں سانحہ پشاور کی مذمت کرتے ہوئے بعض مذہبی تنظیموں کے اس واقعہ پر ردعمل کو معذرت خواہانہ قرار دیا۔ بعد میں مظاہرین کا ایک گروپ جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق کو ‘ویمن ایکشن فورم’ کا ایک خط پہنچانےدفتر بھی گیا تاہم مظاہرین کے مطابق عملہ نے خط وصول کرنے کیلئے دروازہ تک نہیں کھولا۔
خط میں لکھا گیا ‘ہم جماعت اسلامی سے ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرنے اور کچھ گروہوں یا انفرادی لوگوں کے دفاع نہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں’۔ ‘ہم جماعت اسلامی کو ایک جائز پارٹی سمجھتے ہیں اور اس ناطے پارٹی کا فرض بنتا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف ملک میں عوام کے ساتھ کھڑے ہو’۔ جماعت اسلامی کے ایک ترجمان نے اپنے ردعمل میں کہا کہ کچھ ‘نام نہادسیکولر شدت پسند’ ان کی پارٹی کا مثبت تاثر خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘ امریکا حامی لابی’ جماعت اسلامی کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کر رہی ہے۔ ‘جماعت اسلامی نے کبھی بھی ملک میں دہشت گردی کی حمایت نہیں کی۔ہم نے نا صرف دہشت گردی کی مذمت کی بلکہ پارٹی کارکنوں اور الخدمت رضاکار ضرورت پڑنے پر امدادی کارروائیوں میں آگے آگے نظر آتے ہیں’۔