انتہاء پسندی کا خاتمہ دین سے الگ ہو کر نہیں کیا جاسکتا، رحیق عباسی
شیعہ نیوز (لاہور) مرکزی صدر پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا ہے کہ انتہاء پسندی کا خاتمہ دین سے الگ ہو کر نہیں کیا جا سکتا، دہشت گردوں کی جڑیں کاٹنا وقت کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان اقبال لاہور میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ ’’رسول اعظم ص کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ ایک نظریہ ہے جہاد کی غلط تشریح کرنے والوں کا، لوگوں کی تکفیر کرنے والوں کا، گلے کاٹنے والوں کا، اس نظریے نے پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کر دیا ہے، یہی نظریہ دہشت گردی کی بنیاد ہے، دہشت گردوں کی جڑیں کاٹنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان نے آپریشن ضربِ عضب کے زریعے اس عمل کا آغاز کیا جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں، انتہاء پسندی کا خاتمہ دین سے الگ ہو کر نہیں کیا جا سکتا، اسلام کی اصل تصویر دکھا کر ہی انتہاء پسندی کا خاتمہ ممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کا مقابلہ امن سے کرنا ہو گا، قائدِ عوامی تحریک نے مدارس کے نصاب میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے، نصاب کو دہشتگردی کی ترغیب سے پاک کیا جائے اور امن و آتشی سے منسلک اسلامی تعلیمات کو شامل کیا جائے، مدارس پر آپریشن کی بات پر کچھ مدارس سے شور اُٹھا کہ ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، اگر ان کے مدارس میں دہشت گردی کی تعلیم نہیں دی جاتی، دہشت گردوں کو پناہ نہیں دی جاتی تو آپریشن سے خوف کیسا ہے۔؟ انہوں نے کہا کہ حکومت جب آپریشن کرنا چاہے تو بارہ گھنٹوں کے اندر پر امن لوگوں کو گولیوں سے بھون دیتی ہے، اگر نہ کرنا چاہے تو معلوم شدہ دہشت گردوں پر آپریشن نہیں کرتی، حکومتِ پنجاب محافلِ میلاد پر پابندی لگا کر اپنا دہشت گردوں سے منسلک ہونا ثابت کر رہی ہے، حکومتی ایجنسیاں پر امن لوگوں کی ریکی پر لگی ہوئی ہیں اور دہشت گرد آزادانہ حملے کرتے ہیں۔