کراچی میں القائدہ اور داعش کے لئے برین واش کرنے والا دہشتگرد گرفتار
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبررساں ادارہ) منگل کے روز القاعدہ برصغیر کو اس وقت کراچی میں شدید زک پہنچی جب اس کا کراچی میں بڑا مالی مددگاراور نوجوان نسل کا برین واش کرنے والا گرفتار کرلیا گیا۔گرفتار کئے جانے والا سید شیبہ احمد6 مارچ 1963 میں پیدا ہوا۔ اس نے پی اے ایف کالج سرگودھا سے1984 میں بی ایس سی کیا۔شیبہ احمد کراچی میں ماضی کے مشہور بی سی سی آئی بینک میں بھی ملازمت کرچکا ہے ۔1990 میں بینک کی ملازمت چھوڑنے کے بعد دبئی میں کیمیکل کا کاروبار شروع کیااور2007 میں کراچی منتقل ہوگیا۔ سن 2000 میںکراچی میں ایرانی نژاد خاتون سے شادی کرلی اوراب اسکے 4 بچے ہیں جن میں سے ایک بیٹا او لیول کا طالب علم ہے ۔ 1998 میں تنظیم اسلامی میں شمولیت اختیار کی تاہم ڈاکٹر اسرار احمد سے اختلافات پیدا ہونے کے بعد 2008 میں شیبہ احمدنے 40 ساتھیوں سمیت تنظیم اسلامی سے علیحدگی کرلی۔ اسکے بعد اس نے کراچی میں درس کا سلسلہ شروع کیاجہاں دیگر لوگوں کے ہمراہ سانحہ صفورا کے اہم ملزمان حافظ ناصر اور اظہر عشرت بھی ان درس کاحصہ ہوتے تھے۔ شیبہ احمد کے مطابق 3 سال قبل اسکے حافظ ناصر اور اظہر عشرت سے جہاد کے بارے میں اختلافات پیدا ہوگئے اور وہ اسے چھوڑ گئے۔سید شیبہ احمد کے بارے میں سیکورٹی ذرائع نے انکشاف کیا کہ وہ پاکستان ایئر فورس میں فائٹر پائلٹ رہ چکا ہے اور جنگی جہازوں بھی اڑا چکا ہے تاہم پاکستان ایئر فورس نے اس کی خیالات کے پیش نظر اسے نکال دیا تھا۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے شیبہ احمد کو کافی عرصے سے تلاش کررہے تھے اور اداروں کا خیال تھا کہ یہ نام کسی دہشت گرد کی عرفیت ہے مگر یہ القائدہ برصغیر کی مالی مددگار ، سہولت کار اور ذہن ساز کا اصل نام تھا۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق شیبہ احمد ڈیفنس کراچی میں ایک ہزار گز کے بنگلے میں 150000 روپے ماہوار کرائے پر رہتا تھا۔اس کے گھر میں بہت ہی کم گھریلوسامان موجود تھا۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے جب شیبہ احمد کے گھر پہنچے تو پتا چلا کہ گھر میں ایک تہہ خانہ بھی ہے تاہم اس تہہ خانے میں کوئی قابل ذکر اشیاء موجود نہیں تھیں۔ اہلکاروں کو شک گزرا اور جب تہہ خانے میں موجود ایک دروازے کو کھولا گیا تو انکشاف ہوا کہ یہ دروازہ تو پڑوس میں واقع بنگلے کے تہہ خانے کا ہے جہاں بڑی مقدار میں کیمیکل موجود تھا۔ مگر ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی یہ بتانا قبل از وقت ہوگا کہ برآمد ہونے والادھماکاخیز مواد ہے یاعام کیمیکل ۔اس بارے میں حتمی بیان فرانزک رپورٹ آنے کے بعد ہی دیا جاسکے گا۔چھاپے کے دوران گھر سے لیپ ٹاپ اور دیگر اشیاء بھی قبضے میں لی گئیں تھیں۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق شیبہ کے لیپ ٹاپ سے مشرقی وسطی کے مما لک سے داعش کی جانب سے بھیجی جانے والی ای میلز ملی ہیں تاہم شیبہ نے ان میں سے کسی بھی ای میل کا جواب نہیں دیا گیا۔ قبضے میں لئے گئے لیپ ٹاپ اور دیگر اشیاء کو بھی فرانزک معائنے کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔