کوہاٹ جیل میں چار تکفیری دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)کوہاٹ سینٹرل جیل میں 4 تکفیری دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی. جیل حکام کے مطابق منگل کو علی الصبح جن تکفیری دہشت گردوں کو پھانسی دی گئی، ان میں نور سعید عرف حافظ صاحب ولد محمد سعید، مراد خان ولد سرفراز خان، عنایت اللہ اور اسرار الدین عرف ابو لیس شامل ہیں. مذکورہ تکفیری دہشت گرد خود کش بم دھماکوں، اغوا برائے تاوان، دہشت گردوں کی مالی معاونت اور بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان میں ملوث تھے اور انھیں فوجی عدالت نے سزا سنائی تھی. رواں ماہ 8 دسمبر کو آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے چاروں تکفیری دہشت گردوں کے ڈیتھ وارنٹس پر دستخط کیے تھے. خیال رہے کہ پاکستان میں پیپلز پارٹی کے گذشتہ دورِ حکومت میں غیر اعلانیہ طور پر پھانسی پر عملدرآمد پر پابندی عائد تھی تاہم دسمبر 2014 میں آرمی پبلک اسکول پرتکفیری دہشتگردوں کے حملے میں 132 بچوں سمیت 150 سے زائد افراد کی شھادت کے بعد نیشنل ایکشن پلان کے تحت پابندی کا خاتمہ کرکے پھانسی پر عملدرآمد کا آغاز کیا گیا. ابتداء میں صرف تکفیری دہشت گردیوں کو پھانسیاں دی گئی تھی، تاہم مارچ 2015 سے ان افراد کی سزائے موت پر بھی عمل درآمد کیا جانے لگا جو دیگر جرائم میں ملوث تھے.
دسمبر 2014 کے بعد سے 11 ماہ میں 300 سے زائد افراد کو پھانسی دی جا چکی ہے۔ دوسری جانب پاکستان کی جانب سے سزائے موت پر عمل درآمد کو انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا. ایمنسٹی انٹرنیشنل کے جنوبی ایشیاء کے ریسرچ ڈائریکٹر ڈیوڈ گریفتس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جس تیزی سے پھانسیاں دی جا رہی ہیں یہ انسانی حقوق کی توہین ہے۔ واضح رہے کہ دہشت گردوں کے عدالتی ٹرائل تیز کرنے کے لیے رواں برس اپریل میں آئین میں ترمیم کرکے 2 سال کے لیے فوجی عدالتیں قائم کی گئی تھیں جس کے بعد اس کے خلاف عدالتی کارروائی بھی کی گئی، تاہم اگست میں سپریم کورٹ نے 21ویں آئینی ترمیم کے حق میں فیصلہ سنایا اور یوں فوجی عدالتوں کو باقاعدہ کام کی اجازت مل گئی