کوئٹہ،تکفیری دہشتگرد رمضان مینگل گروپ کا انسداد پولیو سنٹر کے قریب زوردار دھماکہ، 14 سکیورٹی اہلکار شہید
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)سیٹلائٹ ٹاؤن کوئٹہ میں انسداد پولیو سنٹر کے قریب دھماکے سے سکیورٹی فورسز کے 14 اہلکار شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ذرائع کے مطابق عالمی تکفیری دہشتگرد گروہ لشکرِ جھنگوی رمضان مینگل گروپ کے تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے سیٹلائیٹ ٹائون میں واقع انسدادِ پولیو سینٹر کے قریب ذوردار دھماکہ کیا گیا،جسمیں ابتک 14 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت متعدد افراد کی شھادت کی اطلاعات ہیں جبکہ کافی تعداد میں مقامی راہگیر بھی شدید ذخمی ہوئے ہیں
وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کا میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے سیٹلائٹ ٹاؤن میں انسداد پولیو سنٹر کی سکیورٹی پر مامور پولیس موبائل کے قریب کئے جانے والےزوردار دھماکے کے نتیجے میں14 پولیس اور ایف سی اہلکار شہید جبکہ 20 زخمی ہوگئے، زخمیوں میں سے 8 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 7 سے 8 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا، ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکہ خودکش ہوسکتا ہے، تاہم واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ اس کی آواز دور کے علاقوں میں بھی سنی گئی جبکہ دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ دھماکے کے بعد پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کا محاصرہ کرکے شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کوئٹہ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آئی جی بلوچستان سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں سیٹلائٹ ٹائون کے قریب دھماکہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں چودہ افراد شہید ہوگئے، دھماکہ انسداد پولیو سنٹر کے قریب ہوا، جس کی زد میں آکر ادارے کے سکیورٹی اہلکار سمیت 14 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ سکیورٹی اہلکاروں نے دھماکے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور سرچ آپریشن شروع کر دیا، دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ بم ڈسپوزل سکواڈ نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے۔ دھماکے کے نتیجے میں ایک درجن افراد زخمی بھی ہوئے، جن کو مقامی ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا، جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ دھماکے کے وقت 15 سے 20 پولیس اہلکار ڈیوٹی پر موجود تھے، دھماکہ اتنی شدید نوعیت کا تھا کہ اس سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور جائے حادثہ پر کھڑی ہوئی گاڑیوں کو بھی شدید نقصان ہوا۔ بتایا گیا ہے سکیورٹی اہلکاروں نے پولیو ٹیموں کے ساتھ مختلف علاقوں میں ڈیوٹی پر جانا تھا اور بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے تھے ۔ سکیورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ دھماکہ خودکش ہونے کے امکانات موجود ہیں مگر اس حوالے سے مکمل تحقیقات کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جا سکے گا