
صہیونی ادارے کے لیے جاسوسی کرنے والے 200 سے زائد کارندے گرفتار
شیعہ نیوز:حزب اللہ نے بیروت کے جنوبی مضافات میں 200 سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ صہیونی ادارے کے لیے جاسوسی کر رہے تھے۔ گرفتار ہونے والوں میں امریکی، فرانسیسی، برازیلین اور 50 سے زائد شامی شہری شامل ہیں۔
لبنانی حکام کے حوالے کیے جانے کے بعد، داحیہ کے کئی محلوں میں عمارتوں کی ان کے موبائل فون پر تصاویر پائی گئیں۔ کئی مواقع پر ان کی تصاویر میں دکھائی گئی عمارتوں کو بعد میں دشمن نے نشانہ بنایا۔ دشمن نے فضائی حملوں سے پہلے ان تصاویر سے فائدہ اٹھایا ہے تاکہ اپنے انٹیلی جنس ڈیٹا بیس کو اپ ڈیٹ کیا جا سکے اور ان کے بعد فضائی حملوں کی کامیابی کی تصدیق اور نقصان کی حد کا اندازہ لگایا جا سکے۔
بعض صورتوں میں، دشمن کو معلوم ہوگا کہ عمارتیں مکمل طور پر تباہ نہیں ہوئیں، اور اسی علاقے کو دوبارہ نشانہ بنانے کیلئے بمباری کی جانی چاہیے کہ نہیں ؟
پکڑے گئے شامیوں میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جو تکفیری دہشت گرد گروہوں کے ارکان تھے، جن میں سے کچھ غیر ملکی پاسپورٹ کے ساتھ لبنان کے ہوائی اڈے کے ذریعے ملک میں داخل ہوئے تھے۔
وہ لبنان پر "اسرائیلی” جارحیت کے آغاز کے بعد پہنچے تھے۔ یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ ان کے بھرتی کرنے والوں اسرائیلی حکومت نے حزب اللہ اور شامی حکومت کے لیے ان کی فرقہ ورانہ دشمنی کا فائدہ اٹھایا۔
دیگر شامی شہریوں کو یہ یقین کرنے کے لیے گمراہ کیا گیا کہ وہ بین الاقوامی خبر رساں ایجنسیوں کے لیے دستاویزات کی ضرورت کے تحت کام کر رہے ہیں یا ان تعمیراتی فرموں کے لیے کام کر رہے ہیں جو جنگ کے بعد تعمیر نو کے منصوبوں کی منصوبہ بندی کرنے کا دعویٰ کر رہی ہیں، جن میں تعمیر نو کے منصوبوں کے مسودے کے لیے تباہی کی تصاویر درکار ہیں۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ان جاسوسوں کی رہائی کے لیے لبنانی فوج کی قیادت پر غیر ملکی دباؤ بڑھ رہی ہے