امام حسین علیہ السلام کا نام مبارک آسمانی کتابوں میں
رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آٹھویں وصی امام المومنین وارث المرسلین و حجت رب العالمین حضرت امام رضا علیہ السلام نے بصرے کے ایک سفر کےدوران ایک مجلس میں کہ جس میں لوگ بھی تھے اور مختلف ادیان و مذاہب کے علماء بھی شریک تھے ،منبر پر جلوہ افروز ہو کر تقریر فرمائی اور سوالوں کے جواب ارشاد فرمائے اور اس کے بعد زبور کے سفر اول کی تلاوت فرمائی ۔ یہاں تک کہ آنحضرت( علیہ السلام ) محمد ،علی ،فاطمہ اور حسن و حسین علیہم السلام کے ناموں تک پہنچے تو آپ نے فرمایا : اے راس الجالوت ! تجھے خدا کی قسم ! کیا یہ داود کی زبور میں نہیں ہے ؟
راس الجالوت نے کہا : جی ہاں ! یہ سب باتیں اور نام زبور میں موجود ہیں ۔
حضرت نے فرمایا : تجھے ان دس معجزوں کی قسم دیتا ہوں کہ جو خدا نے موسی ابن عمران کو عطا کیے تھے ،کہ آیا توریت میں ان پانچ افراد(محمد، علی ، فاطمہ، حسن اور حسین علیہم السلام) کے عدل اور ان کی فضیلت کا ذکر نہیں ہوا ہے ؟
کہا : جی ہاں ! اور جو اس کا انکار کرے گا اس نے گویا خدا اور پیغمبروں کا انکار کیا ہے ۔ امام نے اس سے فرمایا : توریت کا فلاں سفر لاو اور حضرت نے اس کو پڑھنا شروع کیا ۔
راس الجالوت کو حضرت کے فصیح و بلیغ انداز میں پڑھنے پر تعجب ہوا ۔ جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ کے مقدس نام پر پہنچے ،تو راس الجالوت نے کہا ؛ جی ہاں ! یہ “احماد” اور ان کی بیٹی ، اور” الیا “اور” شبر” و “شبیر” ہیں کہ جس کا مطلب عربی میں ہے ؛ محمد ، علی فاطمہ ، حسن اور حسین ،
حضرت نے انجیل کا تیسرا سفر لیا اور اسے پڑھنا شروع کیا یہاں تک کہ آپ پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ کے نام پر پہنچے ،اس کے بعد جاثلیق کو مخاطب قرار دیا ،جو اسلامی ممالک میں عیسائیوں کا سربراہ ہے ، اور فرمایا : یہ پیغمبر کہ جس کی یہاں تعریف کی گئی ہے یہ کون ہے ؟ جاثلیق نے کہا : ان کی تعریف بیان کرو ۔
حضرت نے فرمایا : میں اپنی طرف سے کچھ نہیں کہوں گا بلکہ جو خدا نے ان کی تعریف کی ہے وہی بیان کروں گا ؛ وہ” ناقے” ، “عصا” اور” کسا والے” ہیں ، پیغمبر امی ہیں کہ جن کا نام مبارک توریت اور انجیل میں لکھا ہوا ہے وہ نیکی کی ہدایت کرتے اور برائی سے روکتے ہیں اور خدا کے حلال و حرام کو بیان کرتے ہیں پاک اور طیب چیزوں کو حلال اور خبیث اور ناپاک چیزوں کو حرام قرار دیتے ہیں ۔ وہ مشکل امور اور گناہوں کو دور کرتے ہیں اور عدل و انصاف اور سیدھے راستے پر چلنے کی راہ میں جو زنجیریں رکاوٹ بنتی ہیں انہیں دور کرتے ہیں ۔ اے جاثلیق ! تجھے عیسی(علیہ السلام) کی قسم جو خدا کا کلمہ اور اس کی روح تھے کیا تو نے انجیل میں پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ان صفات کو نہیں دیکھا ہے ؟
جاثلیق نے اپنا سر جھکا لیا اور جان گیا کہ اگر انکار کرے گا تو کافر ہو جائے گا ۔ تو اس نے کہا ؛ جی ہاں ! یہ صفات انجیل میں ہیں اور عیسی علیہ السلام نے اس پیغمبر کے نام کا ذکر کیا ہے ۔
اما م نے فرمایا : اب جب کہ تم نے انکار نہیں کیا ہے اور اس بات کا اقرار کیا ہے تو انجیل کے دوسرے سفر کو بھی نکالوکہ جس میں پیغمبر آخر الزمان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام ان کے جانشین علی علیہ السلام کا نام ،ان کی بیٹی فاطمہ علیہا السلام کا نام اور ان کے فرزندوں حسن و حسین علیھما السلام کا نام ذکر ہوا ہے ۔