مضامین

جماعت الدعوۃ (سابقہ کلعدم لشکر طیبہ) کے سربراہ حافظ سعید زیرحراست اوراسکے پسِ پردہ حقائق

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں میزبان شاہزیب خانزادہ تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعیدسمیت عبداللہ عبید، ظفر اقبال، عبدالرحمٰن عابد اور قاضی کاشف نیاز کو نظربند کردیا گیا ہے، جماعت الدعوۃ کو اقوام متحدہ کی واچ لسٹ میں ڈالا گیا تھا جس کے بعد پاکستان پر مسلسل بین الاقوامی دبائو رہا کہ حافظ سعید واچ لسٹ میں ہیں یا اپنی سرگرمیاں آزادانہ طور پر کرتے ہیں۔

نمائندہ جیو نیوز زاہد گشکوری نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حافظ محمد سعید کو نظربند کرنے کی کئی وجوہات ہیں، امریکا پاکستان کو اس حوالے سے قدم اٹھانے کیلئے کئی دفعہ کہہ چکا تھا، چین کی طرف سے بھی پاکستان پر اس اقدام کیلئے کافی دبائو تھا، چین نے پاکستان کو حافظ محمد سعید اور مسعود اظہر کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے کہا تھا دوسری صورت میں چین آئندہ سلامتی کونسل میں اس معاملہ پر پاکستان کو سپورٹ نہیں کرسکے گا جبکہ انڈیا کی طرف سے بھی پاکستان پر اس کیلئے بہت دبائو رہا ہے، کاؤنٹر ٹیررازم پر بھی چینی کمشنر پیر کو پاکستان آرہے ہیں جہاں وہ پاکستانی وزیر داخلہ ، قومی سلامتی کے مشیراور وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقاتیں کریں گے۔

پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر نے کہا کہ ٹرمپ کی طرف سے سات مسلم ممالک کے شہریوں کیلئے امریکا میں داخلہ پر پابندی بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، ٹرمپ کا حکمنامہ امریکا کی تاریخ کو جھٹلانے والی بات ہے، وہ قوم جو بنی ہی امیگریشن سے ہے اس کے صدر کی ایسی بات غیرمنطقی ہے، ٹرمپ انتظامیہ اس حکمنامے کیلئے نائن الیون کا حوالہ دے رہی ہے لیکن جن ممالک کے شہری نائن الیون میں شامل تھے ان ممالک پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔ عمران خان کے پاکستانیوں کیلئے امریکی ویزے بند کرنے کی بات پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ عمران خان کی خواہش ہے کہ ہم اپنے پیروں پر اس طرح کھڑے ہوں کہ پاکستانیوں کو کسی اور ملک میں جاکر نوکری ڈھونڈنے کی ضرورت پیش نہ آئے، عمران خان کا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ساتھ قریبی رشتہ ہے، عمران خان بارہا کہہ چکے ہیں پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہیں، عمران خان نے جس طرح اپنی خواہش کا اظہار کیا اس پر دو رائے ہوسکتی ہیں، پاکستان اس وقت دنیا میں تنہا نہیں ہے۔

شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ چار لاپتہ بلاگرز سلمان حیدر، وقاص گورایا، عاصم سعید اور احمد رضا اپنے گھروں کو لوٹ آئے ہیں، ان کی واپسی بھی اتنی ہی خاموشی سے ہوئی ہے جس طرح وہ لاپتہ ہوئے تھے، وہ کہاں گئے تھے انہیں کون لے گیا تھا اور واپس کن شرائط پر آئے ہیں یہ وہ سوال ہیں جن کے جواب ملنا باقی ہیں۔ شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کہتے ہیں بلاگرز کی بازیابی کیلئے جو کوششیں انہوں نے کیں وہ سامنے لانا ضروری نہیں ہے، چوہدری نثار اپنی کوششیں سامنے نہیں لاسکتے لیکن اس معاملہ کے پیچھے کون ہے اس پر خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے، بلاگرز اگر کسی وجہ سے خاموش ہیں تو وزیر داخلہ تو کم از کم جواب دیں، پہلے بھی جتنے لوگ گمشدہ ہوئے وہ واپس آئے اگر انہوں نے زبان نہیں کھولی تو کیا ریاست بھی نہیں پوچھے گی کہ آپ کہاں تھے اور آپ کو کون لے گیا تھا،حکومت کے پاس ان سوالوں کاجواب کیوں نہیں ہے ، کیا حکومت بے بس ہے۔شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ چاروں لاپتہ بلاگرز کی گمشدگی کے دوران ان پر توہین مذہب کا الزام لگایاگیا، باقاعدہ مہم چلا کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ وہ توہین مذہب کے مرتکب ہوئے ہیں، نہ الزام لگانے والوں سے پوچھا گیا اور نہ بلاگرز نے واپس آکر اپنے لب کھولے، ریاست نہ الزام لگانے والوں سے پوچھ رہی ہے نہ ان سے پوچھ رہی ہے جن پر الزام لگایا گیا ہے، لاپتہ بلاگرز کے جانے اور واپس آنے میں ریاست کا کردار پتا ہی نہیں چل رہا ہے،جب وہ لاپتہ ہوئے تب بھی حکومت بے بس تھی جب واپس آئے تب بھی حکومت خاموش ہے۔

شاہز یب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے سات مسلم ملکوں کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے فیصلے پر مغربی دنیا اور امریکا کے اندر تو شور مچ رہا ہے لیکن اسلامی ممالک میں اس حوالے سے خاموشی نظر آرہی ہے، امریکی عدالت نے ٹرمپ کے حکمنامے کو معطل کردیا ہے مگر اس معطلی کا مطلب امریکی صدر کے ایگزیکٹو آرڈر کا خاتمہ نہیں ہے، صدر ٹرمپ کے حکمنامے کی مخالفت میں امریکا میں شدید ردعمل آیا ہے، اس حکمنامے کی مخالفت میں ہزاروں امریکی عوام سڑکوں پر ہیں، کئی امریکی شہروں میں ایئرپورٹس پر ٹرمپ کے اس متعصب فیصلے کیخلاف احتجاج ہورہا ہے جبکہ ٹرمپ کی اپنی جماعت ری پبلکن پارٹی میں بھی اس کی مخالفت کی جارہی ہے، بین الاقوامی سطح پر بھی ٹرمپ کے اس اقدام کی مخالفت کی جارہی ہے، جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے مسلم ممالک کے شہریوں کی ا مریکا میں داخلے پر پابندی کو ناانصافی قرار دیا ہے، برطانوی وزیرخارجہ اور فرانس کی وزارت داخلہ نے بھی ٹرمپ کے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔ اس تمام صورتحال میں عمران خان نے دلچسپ بات کی ہے کہ وہ دعا کرتے ہیں ڈونلڈ ٹرمپ پاکستانیوں کے ویزے بند کردے کیونکہ پھر ہم اپنے ملک کو ٹھیک کرنے کی کوشش کریں گے۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button