لاہور: تکفیری دہشتگردوں کا پنجاب اسمبلی کے باہر دھماکہ، ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی سمیت 13 شہید، 70 زخمی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) لاہور کے مال روڈ کے علاقے چیئرنگ کراس پر ڈرگ ڈیلرز ایسوسی ایشن کے احتجاج کے دوران ہونے والے دھماکے میں 13افراد جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے، جاں بحق افراد میں 3 وارڈن سمیت 6 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق دھماکے میں جاں بحق اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے،جہاں شدید زخمی بھی موجود ہیں اور مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق مظاہرین کی جانب سے اسمبلی کے سامنے اسٹیج بنایا گیا تھا اور قائدین کی جانب سے تقاریر کی جارہی تھیں کہ اس وقت انتہائی شدید دھماکا ہو گیا۔ عینی شاہدن کے مطابق ایک خودکش حملہ آور نے موٹر سائیکل کے ذریعے دھماکا کیا۔ دھماکے کے بعد جائے وقوع پر افراتفری پھیل گئی، جس کے بعد جس کو جہاں موقع لگا محفوظ مقام کی جانب اس نے دوڑ لگادی، جائے دھماکا پر ہر طرف انسانی اعضاء بکھرے ہوئے تھے اور زخمیوں کی چیخ و پکار سے فضا گونج رہی تھی۔
ذرائع کے مطابق دھماکے کے مقام پر نئی ڈرگ پالیسی کے خلاف احتجاج جاری تھا اور لوگوں کی بڑی تعداد جائے حادثہ کے قریب موجود تھی، واقعے میں ڈی آئی جی ٹریفک لاہور (سی ٹی او) کیپٹن احمد مبین اور ایس ایس پی آپریشن زاہد گوندل بھی شہید ہوئے ہیں، سی سی پی او امین وینس نے ان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔
احمد مبین چیئرنگ کراس لاہور پر ٹریفک کو رواں رکھنے کی کوشش کر رہے تھے جہاں احتجاج کے باعث ٹریفک جام تھا،احمد مبین اس سے قبل ایس ایس پی سی ٹی ڈی بھی رہے ہیں، واقعے میں متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جنہیں مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے، دھماکے کے متعدد زخمیوں کو گنگا رام اسپتال بھی لایا گیا ہے۔ دھماکے کی جگہ سے 2مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا ہے،میؤ اسپتال میں 46جبکہ گنگا رام اسپتال میں 28زخمیوں کو لایا گیا ہے،لاہور کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر لاہور کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں 13افراد شہید جبکہ 70 سے زائد زخمی ہوئے۔ دھماکے کے بعد ایک گاڑی کو آگ لگ گئی جبکہ جائے وقوع پر موجود کئی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، فائر بریگیڈ کی گاڑی نے آگ بجھائی۔
فارنزک ماہرین کا کہنا ہے کہ جائے وقوع سے خود کش حملہ آور کے اعضا مل گئے ہیں۔ رینجرز کا دستہ بھی چیئرنگ کراس پہنچ گیا جبکہ جیو فینسنگ کے اہلکاروں نے اپنی کارروائی شروع کردی ہے۔ میؤ اسپتال کے ذرائع کا کہنا ہے کہ قائم مقام ڈی آئی جی زاہد گوندل کےبھائی نے اسپتال میں ان کی میت کی شناخت کرلی ہے۔ دھماکے میں ایک نجی چینل کی ڈی ایس این جی وین کو بھی نقصان پہنچا ہے، جس میں موجود عملے کے افراد بھی زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔