ملتان، ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او کے زیراہتمام ''دفاع بیت المقدس ریلی'' امریکی و اسرائیلی پرچم نذرآتش
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبررساں ادارہ)مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام امریکی صدر کے بیت المقدس کے حوالے سے متنازع بیان کی مذمت اور فلسطینی بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد الحسین سے گلشن مارکیٹ تک ”دفاع بیت المقدس ریلی” نکالی گئی، ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے رہنما مولانا عمران ظفر، صوبائی رہنما سید وسیم عباس زیدی، آئی ایس اوکے ڈویژنل جنرل سیکرٹری ضیغم عباس، عاطف حسن، ملک عامر کھوکھر اور دیگر نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے بیت المقدس کی تصاویر اور فلسطینی پرچم اُٹھا رکھے تھے، شرکاء نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ گلشن مارکیٹ پہنچنے پر ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او کے ڈویژنل جنرل سیکرٹری ضیغم عباس نے کہا کہ قبلہ اول بیت المقدس کے حق میں آواز بلند کرنا ہمارے لیے سعادت ہے، ہم دنیا میں ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے، فلسطین کی مقدس سرزمین کو اسرائیل کے ناپاک وجود سے جوڑ کر امریکہ نے اپنی شکست کا اعلان کیا ہے، امریکہ اس وقت مشکلات میں گھر چکا ہے، جس کے باعث بُزدلانہ اور احمقانہ کاروائیاں کر رہا ہے، مسلمانون کے حوصلے پست نہیں ہوں گے، اُنہوں نے اُمت مسلمہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام کے لیے شرم کا مقام ہے کہ 57 اسلامی ممالک ہونے کے باوجود بیت المقدس کی سرزمین کو اسرائیل کے ساتھ منسوب کیے جانے کی سازشیں جاری ہیں، ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنما مولانا عمران ظفر نے کہا کہ بیت المقدس فلسطین کا ابدی دارالحکومت ہے اور رہے گا، اس میں تبدیلی کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، القدس کا مسلمانوں سے بھی قدیمی اور تاریخی تعلق ہے، یہ مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، یہ مکہ و مدینہ کی طرح محترم اور مقدس ہے، اس کا تحفظ بھی مسلمانوں کا فریضہ اول ہے۔ انہوں نے القدس سے متعلق امریکی صدر کے اعلان کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ایسے تمام عرب اور اسلامی ممالک جن کے اسرائیل سے تعلقات ہیں، وہ فی الفور غاصب صیہونی ریاست کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کر دیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ راحیل شریف نام نہاد ملٹری الائنس کی قیادت سے فی الفور مستعفی ہوں، کہ جس اتحاد کے مقاصد میں دور دور تک فلسطین و کشمیر کی آزادی جیسے مقاصد شامل نہیں ہیں، حکومت پاکستان کی جانب سے او آئی سی کے حالیہ اجلاس میں مسئلہ فلسطین سے متعلق دو ریاستی حل کے تجویز پر ہمیں شدید تحفظات ہیں، ایسا موقف قائداعظم محمد علی جناح کے نظریات کے ساتھ غداری ہے۔ ریلی کے آخر میں امریکہ اور اسرائیل کے پرچم نذرآتش کیے گئے۔