بلوچستان کے مظلوم شیعہ عوام کے حق پر ڈاکہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)بلوچستان کے جعلی لوکلز اور ڈومیسائل پر وفاق میں ہزاروں ملازمین کا مسئلہ صوبے کے سینٹرز کی جانب سے ایوان میں اٹھائے جانے کے بعد مختلف محکموں کی جانب سے ہزاروں کی تعداد میں ان ملازمین کے لوکل اور ڈومیسائل ویریفکیشن کے لئے بلوچستان بھجوائے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تحقیقات سے سینکڑوں کی تعداد میں لوکلز اور ڈومسائل جعلی نکلے ہیں، جنکا ریکارڈ تو موجود ہے لیکن کوئی ڈسپیچ نمبر نہیں ہے۔ زیادہ تر ملازمین نے جعلی ڈومیسائل پر نوکریاں حاصل کیں ہیں، جو کوئٹہ، لورالائی، موسی خیل اور قلعہ سیف اللہ سمیت دیگر علاقوں سے جاری کئے گئے ہیں۔ بعض افراد بڑی بڑی پوسٹوں پر تعنیات ہیں، جبکہ چھوٹی پوسٹوں پر کام کرنے والوں کی تعداد سینکڑوں میں ہیں۔ ان میں اکثریت کا تعلق ڈیرہ غازی خان، ملتان، سیالکوٹ، اسلام آباد اور روالپنڈی سے ہے۔ ملازمین کی بڑی تعداد سینیٹ، قومی اسمبلی، وزارت خارجہ، وزارت داخلہ سمیت دیگر محکموں میں ملازمتیں کر رہے ہیں۔ ان میں سے اکثریت بذات خود اور ان کے رشتہ دار ان کی نوکریاں بچانے کے لئے کوئٹہ پہنچ چکے ہیں۔
پہلے تین مہینے تو جعلی لوکلز اور ڈومسائلز کی تصدیق کا عمل رکا رہا، لیکن اس کے بعد جعلی ڈومیسائل اور لوکلز پر بھرتی ہونے والے افسران اور ملازمین کے اثر ورسوخ کے بعد بڑی تعداد میں ان جعلی ڈومیسائلز اور لوکلز کی تصدیق کر دی گئی۔ ادھر صوبے کے سیاسی سماجی اور عوامی حلقوں نے جعلی ڈومسائل اور لوکلز کی تصدیق کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ امر بلوچستان کے مقامی لوگوں کے ساتھ سراسر زیادتی کے مترادف ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ کے اس عمل کو روکنے کے لئے بلوچستان کے منتخب نمائندے ہر فورم پر آواز اٹھائیں، تاکہ بلوچستان کے مقامی لوگوں کا انکا حق مل سکے۔