سانحہ عاشورا کے مجرموں کی عدم گرفتاری اور ملت جعفریہ کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے خلاف جمعہ کو سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ علامہ عباس کمیلی
کراچی (شیعت نیوز) سانحہ عاشورا کے مجرموں کی عدم گرفتاری اور ملت جعفریہ کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے خلاف جمعہ کو سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار سربراہ جعفریہ الائنس پاکستان علامہ عباس کمیلی نے جعفریہ الائنس کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا گیا،اجلاس میں علامہ عبا س کمیلی کو بتایا گیا کہ حکومت نے سانحہ عاشورا کے مجرموں کو گرفتار کرنے اور بے نقاب کرنے کے جو وعدے کئے تھے آج ٢٥ روز گذر جانے کے بعد بھی وہ وعدے وفا نہیں ہوئے جبکہ ملت جعفریہ کے بے گناہ نوجوانوں کی بلا جواز گرفتاریاں بھی جاری ہیں ،جس پر ملت جعفریہ میں شدید غم و غصہ کی لہر پائی جاتی ہے اس موقع پر ،علامہ عبا س کمیلی نے اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور صوبائی وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا سے ہونے والے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہو رہاکہ جس میں گورنر سندھ اور وزیر داخلہ سندھ نے کہا تھا کہ سانحہ عاشورا کے اصل مجرموں کو جلد از جلد بے نقاب کیا جائے گا اور قرار واقعی سزا دی جائے گی لیکن افوس ناک بات ہے کہ پولیس اس کے برخلاف عمل درآمد کر رہی ہے اور ملت جعفریہ کے بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو بلا جواز گرفتار اور ہراساں کر رہی ہے ،جو کہ نا قابل قبول ہے ان کا کہنا تھا کہ پولیس اپنے پوائنٹ اسکورننگ کے لئے بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کر رہی ہے اور اب تک 100سے زائد بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو بلا جواز گرفتار کیا گیا ہے اور بے بنیاد مقدمات میں ملوث کرنے کی کوشش کی گئی ہے، جبکہ دوسری جانب سانحہ عاشورا پر ٤٥ سے زائد قیمتی جانوں کے زیاں کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے اور اب تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ سانحہ عاشورا کے اصلی مجرم تو ہیںہی نہیں اور صرف اور صرف ملت جعفریہ کے بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کے خلاف جمعہ کو سندھ بھر میں بشمول حیدرا ۤباد،سکھر،خیر پور،میر پور ،نواب شاہ،دادو اور کراچی میں بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بار ہا حکومت کو متنبہ کیا کہ سانحہ کے اصل مجرموں کے خلاف کاروائی کی جائے لیکن ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت سانحہ عاشورا کو فراموش کیا جا رہا ہے جس پر ملت جعفریہ خاموش نہیں بیٹھے گی اور جمعہ کے روز سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے ،انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو فی الفور رہا نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کر کے مساجد و امام بارگاہوں سے بڑھا کر شاہراہوں تک محیط کر دیا جائے گا اور کسی بھی قسم کے سنگین حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی انہوں نے حکومت سے طالبہ کیا کہ بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو فوراً رہا کیا جائے ورنہ اب صبر کے پیمانے لبریز ہو چکے ہیںان کا کہنا تھا کہ ہم نے بار ہا کہا لیکن کسی بھی بات پر عملدرآمد نہیںہوا انہوں نے کہا کہ ہمیں گورنر سندھ اور وزیر داخلہ سندھ کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ شہداء اور ذخمیوں کے لواحقین کو ٢١ جنوری تک امدادی معاوضہ ادا کر دیا جائے گا لیکن ابھی تک کسی بھی شہید اور ذخمی ہونے والوں کے لواحقین کو کسی قسم کا کوئی معاوضہ بھی ادا نہیں کیا گیا انہوں نے کہا کہ حکومت اور پولیس اپنی نااہلی ک کوچھپانے کے لئے شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کر رہے ہیں جو کہ ناقابل برداشت فعل ہے،ان کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ اپنے بے گناہ نوجوانوں کی رہائی کے لئے احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے اور ملت جعفریہ اب احتجاج کے راستے کو ہی اپنائے گی اور یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک آخری شیعہ بے گناہ نوجوان کو رہا نہیں کروا لیاجاتا انہوں نے کہا کہ اس ملک میں آخر کونسا قانون ہے کہ جہاں قاتلوں کو تو زبردستی رہا کروا لیا جاتا ہے لیکن افسوسناک فعل ہے کہ بے گناہ افراد پابند سلاسل ہیں انہوں نے واضح کیا کہ اب یہ جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون نہیں چلے گا،اس موقع پر اجلاس میں مولانا حسین مسعودی،علامہ آفتاب حیدر جعفری،علامہ جعفر رضا، سلمان مجتبیٰ ،شبر رضااور دیگر بھی شریک تھے۔