پاکستانی شیعہ خبریں
پنجاب حکومت حضرت علی علیہ السلام اور سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام کی شان میں گستاخی کرنے والے شرپسندوں کی پشت پناہی ترک کر دے: شیعہ علماء کونسل
پنجاب حکومت حضرت علی علیہ السلام اور سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام کی شان میں گستاخی کرنے والے شرپسندوں کی پشت پناہی ترک کر ے – شیعہ علماء کونسل پنجاب کے رہنماؤں نے کہا کہ خان گڑھ میں امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام اور سیدالشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کی شان اقدس میں گستاخی کرنے والے شرپسندوں کی رہائی کے لیے فرقہ پرست گروہ کی طرف سے ناجائز دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں پولیس بھی شرپسندوں اور گستاخان کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے ملی بھگت کر رہی ہے جو کہ غیر قانونی اور بذات خود جرم ہے اس کے خلاف ہم قانونی چارہ جوئی کر رہے ہیں۔ ہم انتظامیہ اور پولیس کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ فرقہ پرست گستاخوں اور شرپسندوں کی پشت پناہی ترک کر دے۔ ویسے بھی علی پوراور خان گڑھ کے واقعات کے بعد امن و امان قائم کرنے اور عدل و انصاف کی فراہمی میں ضلع مظفرگڑھ کی انتظامیہ مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور جب حکومتیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور امن و حفاظت کے ضامن محکمے عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہو جائیں تو انہیں اقتدار میں رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں رہتا۔
شیعہ علماء کونسل صوبہ پنجاب کے رہنماؤں مولانا آغا عظمت علی، چوہدری فدا حسین گھلوی، ایم ایچ بخاری، سید اظہار نقوی، مولانا مظہر عباس علوی، حاجی سید محمد رضا شاہ، تنویرالکاظم گیلانی، سید فرزند حسین نقوی اور ضلع مظفرگڑھ کے رہنماؤں اے ایچ بخاری، مولانا سید نصیر حسین ہمدانی، سید گلزار عباس نقوی، سید غضنفر حسین نقوی، سید سجاد حسین کاظمی، سید غلام قادر شاہ اور دیگر مظفرگڑھ پریس کلب میں ایک بھرپور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس شرپسندوں کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے ملی بھگت کر رہی ہے، ہم انتظامیہ اور پولیس کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ فرقہ پرست گستاخوں اور شرپسندوں کی پشت پناہی ترک کر دے۔
شیعہ علماء کونسل پنجاب کے رہنماؤں نے کہنا تھا کہ صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں فرقہ وارانہ واقعات، حکومت کے دہشتگردوں سے رابطے اور سرپرستی کے واقعات نے پورے ملک کے استحکام کو داؤ پر لگا دیا ہے اس کی دو مثالیں حالیہ دنوں میں ضلع مظفرگڑھ کے علاقوں علی پور اور خان گڑھ میں نظر آتی ہیں
رہنماؤں نے کہا کہ سانحہ علی پور کے بےبنیاد اور ناجائز مقدمے میں شیعہ علماء کونسل پنجاب کے ایڈیشنل جنرل سیکریٹری سردار کاظم علی خان حیدری، تحصیل علی پور کے صدر سید دیدار علی زیدی اور تحصیل جتوئی کے رہنماء ساجد عباس بھٹی کو گرفتار کیا گیا ہے جن کا وقوعہ سے دور دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ سردار کاظم علی حیدری نہ صرف ڈویژنل اور ضلعی امن کمیٹی کے معزز رکن ہیں بلکہ اپنی ذات میں امن اور اتحاد بین المسلمین کی علامت ہیں۔ مظفرگڑھ کی تاریخ میں بالخصوص اتحاد و وحدت اور امن و رواداری کے لیے اُن کی خدمات انتظامیہ اور اداروں سمیت کسی سے مخفی نہیں ہیں اس کے باوجود ایس پرامن اور محب وطن شخصیت کو گرفتار کرنا اور اس پر سنگین الزامات عائد کرکے قتل جیسے مقدمہ میں ملوث کرنا انتہائی قابل مذمت ہے۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ سانحہ علی پور کی تحقیق و تفتیش ناقص اور نامکمل ہے تفتیشی ٹیم نے میرٹ سے ہٹ کر نتائج مرتب کئے ہیں جن کی بنیاد پر ہمارے بے گناہ رہنماء پابند سلاسل ہیں۔ دوران تفتیش فریقین کو رو برو بٹھا کر الزامات کی چھان بین نہیں کی گئی اور نہ ہی الزام علیھان کو صفائی کا موقعہ دیا گیا ہے، ستم بالائے ستم یہ کہ فرقہ پرست دہشتگرد گروہ کے خلاف درج مقدمات دفتر داخل کئے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے فرقہ پرست آزادانہ دندناتے پھرتے ہیں اور ضلع کے دیگر مقامات پر بھی علی پور اور خان گڑھ جیسی صورتحال پیدا کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں۔ شیعہ علماء کونسل پنجاب کا اعلی سطحی وفد سردار کاظم علی خان حیدری سے ملاقات کر رہا ہے جس میں تازہ حالات کا جائزہ لے کر اقدامات کا فیصلہ کیا جائے گا ہم صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سردار کاظم علی حیدری اور دیگر اسیران پر قائم بلاجواز مقدمات ختم کرے اور انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے ۔ اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے ملک کے سب سے بڑے دہشتگرد گروہ لشکر جھنگوی اور اس کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرکے مظفرگڑھ اور پورے پنجاب کا امن محفوظ کیا جائے۔