پشاور:ناصبی وہابی دہشت گردوں کی فائرنگ سے نرجس خاتون شہید
وہابی دہشتگردوں نے پشاور کے علاقے گلبہار پولیس اسٹیشن کی حدود میں امام بارگاہ سائیں زرین پر فائرنگ کر کے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 15 سالہ بچی "نرجس خاتون” شہید ہوگئیں۔
نمائندے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کالعدم ملک دشمن جماعت سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی کے دہشتگردوں کی امام بارگاہ پر فائرنگ سے 15 سالہ شیعہ مومنہ نرجس خاتون شہید ہوگئیں۔
مزید تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے گلبہار پولیس اسٹیشن کی حدود میں سعودی ریال خود کالعدم ملک دشمن جماعت سپاہ صحابہ؍ لشکر جھنگوی کے دہشتگردوں نے امام بارگاہ سائیں زرین پر حملہ کردیا۔ دہشتگردوں کی فائرنگ سے 15 سالہ شیعہ مومنہ نرجس خاتون شہید ہوگئیں۔ البتہ دہشتگرد اپنے اباو اجداد کی طرح فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ واقعے کے بعد علاقے میں موجود مومنین میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ جس مقام پر یہ واقعہ پیش آیا وہاں سے پولیس اسٹیشن 100 میٹر سے بھی کم فاصلے پر واقع ہے، جبکہ متاثرہ امام بارگاہ کے قریب مزید 5 امام بارگاہیں بھی قائم ہیں اور اس علاقہ میں رہائشیوں کی زیادہ تر تعداد اہل تشیع پر مشتمل ہے، یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں فرقہ پرست دہشتگردوں نے پشاور کی ایک دوسری امام بارگاہ دربار حسینی پر حملہ کیا تھا۔
سعودی ریال پر پلنے والی دہشتگرد تظیمیں مسلسل پاکستان میں شیعہ مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہیں، حکومتی اور سکیورٹی ادارے دہشتگردوں کو لگام دینے میں ناکام نظر آرہے ہیں۔ ملت تشیعُ سے تعلق رکھنے والے افراد کو پورے ملک میں دہشتگردی کا نشانہ بنایا جارہا ہے مگر وقت کی عدلیہ ان تمام واقعات پر خاموش تماشائی نظر آتی ہے۔ یاد رے کہ پاکستان میں شیعہ نسل کشی کے خلاف پاکستانی ہیومن رائٹس اور ایشیا ہیومن رائٹس آواز بلند کر چُکی ہے مگر جبھی حکومت دہشتگردوں لگام دینے میں ناکام رہی ہے۔