پنجاب میں کالعدم تنظیمیں سرگرم ہو رہی ہیں، علامہ ساجد نقوی
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ پنجاب میں کالعدم تنظیمیں سرگرم ہو رہی ہیں، جن کی سرپرستی کرنے والے اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے ہیں، ایسے عناصر پر کنٹرول کرنا پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بورے والا کے نواحی گاؤں 505 ای بی میں چوہدری فدا حسین جان ایڈووکیٹ کی بیمار پرسی اور سید علی رضا کے والد کی وفات پر اظہار تعزیت کے بعد پریس کلب بورے والا کے عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ بلوچستان میں ہزارہ برادری کے لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ کو سامنے رکھ کر ہی مسائل کا حل نکالا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں، عید کے بعد مزید کوشش کی جائیں گی، اگر اس کی بحالی پر ارکان متحد نہ ہوئے تو نئی سیاسی صف بندیاں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آئین کو مدنظر رکھ کر آگے چلنا ہو گا، عدلیہ آئین کی تشریح کرتی ہے، اْسے ماننا ہوگا، اگر عدلیہ جانبداری کرے تو اْس کے متعلق تمام سیاسی جماعتوں اور محب وطن دانشوروں کو ملکر مشترکہ فارمولا طے کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور حکومت کے مابین محاذ آرائی کی کوششیں ابھی تک نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکیں، موجودہ حکمرانوں نے قوم کو مہنگائی، بے روزگاری، لوڈشیڈنگ، لاقانونیت اور دیگر سنگین مسائل سے دوچار کر رکھا ہے، لیکن اسکے باوجود حکومت کو اسکی مدت پوری کرنے دیا جائے، تاکہ اسکی کارکردگی کھل کر عوام کے سامنے آسکے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں نفسانفسی کا عالم ہے، غریب کیلئے جینا مشکل ہو چکا ہے، اس کے باوجود سب اچھا کی رپورٹ دی جا رہی ہے، جو کہ افسوسناک امر ہے۔