ایرانی تیل بردار ٹینکر کے تمام عملے کو ضمانت پر رہا کردیا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) جبل الطارق کی پولیس نے ایرانی تیل بردار ٹینکر کے دو کیپٹنز کی گرفتاری کی خبر کے بعد اعلان کردیا کہ اس سپرٹینکر کے تمام عملے کو ضمانت پر رہا کردیا ہے۔
جبرالٹر پولیس نے اعلان کردیا کہ ایرانی تیل لے جانے والے ٹینکر کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں اور یہ آئل ٹینکر ابھی جبل الطارق کی حکومت کے قبضے پر ہے۔
جبرالٹر کی مقامی پولیس نے گزشتہ روز اس ایرانی ٹینکر کے دو کیپٹنز کو یورپی یونین کی شام مخالف پابندیوں کی خلاف ورزی کے الزام پر گرفتار کر لیا۔
یاد رہے کہ 4 جولائی برطانوی بحری بیڑی نے آبنائے جبل الطارق کی پانیوں میں ایرانی تیل لے جانے والے ٹینکر کو شام کے خلاف یورپی یونین کی پابندیوں کی خلاف ورزی کی وجہ سے غیر قانونی طور پر قبضے میں لے لیا. جبکہ ایران نے اعلان کردیا ہے کہ اس ٹینکر کا مقصد شام نہیں تھا کیونکہ بانیاس بندرگاہ کو اس سپر ٹینکر کی قابلیت نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ برطانیہ کی جانب سے اس ایرانی سپر ٹینکر گریس کو تحویل میں لینے کے بعد ایرانی وزارت خارجہ نے ایران میں تعینات برطانوی سفیر کو طلب کر کے اس تباہ کن اقدام پر شدید احتجاج کیا اور اس غیر قانونی اقدام کو بحری چوری اور ڈکیتی قرار دیا ہے۔
برطانوی حکومت کا یہ سیاسی کھیل ثابت کرتا ہے کہ برطانیہ جو اب یورپی یونین سے الگ ہونے والا ہے پہلے سے بھی زیادہ امریکا سے وابستہ ہوگیا ہے۔ سرحدوں پر امریکی پابندیوں کے قوانین کا نفاذ جس کی یورپی یونین مخالفت کرتی رہی ہے اب اس کو برطانوی حکومت یقینی بنارہی ہے اور غیر قانونی امریکی پابندیوں کے قانون کو مسلط کرنے میں واشنگٹن کا ساتھ دے رہی ہے۔