ٹرمپ کی ثالثی قبول نہیں،سراج الحق
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ٹرمپ کی ثالثی قبول نہیں،حکومت ِ پاکستان شملہ معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کرے۔ حکومت ایل او سی پر لگی 450کلو میٹر کی باڑھ کو ختم کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے اور یہ باڑھ ختم کرے۔ آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر کے نمائندوں کو بھی نمائندگی دی جائے۔
زرائع کے مطابق کراچی میں کشمیرجماعت اسلامی کے زیر اہتمام کشمیر مارچ سے خطاب کررتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیریوں کی آزادی کی جدو جہد تمام عالمی اور بین الاقوامی قوانین کے تحت جائز ہے اور جب مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی افواج موجود ہے تو پاکستانی فوج کو بھی وہاں ہونا چاہئے۔ہماری فوج دنیا کی ایک بہترین اور با صلاحیت فوج ہے۔ آج پوری قوم افواج ِ پاکستان کے سپہ سالار سے بھی سوال کر رہے ہیں کہ کشمیر کی آزادی کے لیے کیا روڈ میپ بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا اور ٹیلی فون پر بات چیت سے مسئلہ حل نہیں ہو گا، اب پیش قدمی کی ضرورت ہے۔ اگر حکومت نے اپنا کردار ادا نہیں کیا تو قوم اسلام آباد کی طرف مارچ کرکے حکمرانوں کو جھنجھوڑے گی۔ اب قوم زیادہ دیر انتظار نہیں کر سکتی۔ کشمیر کی آزادی کیلئے حکومت اور ریاست کی سطح پر کوئی حرکت اور سر گرمی نظر نہیں آرہی۔
سراج الحق نےمزید کہا کہ آج اہل کراچی نے ثابت کردیاکراچی جاگ رہا ہے، شدید بارش میں بھی ہماری بہنیں اور بیٹیاں خواتین رہنماؤں کی قیادت میں آج یہاں جمع ہیں، نوجوان، بچے اور بزرگ بھی جمع ہیں جو یہ پیغام ہے کہ امت مسلمہ کے عوام بیدار ہیں۔کشمیر ہماری زندگی اور مو ت کامسئلہ ہے،آج کی لڑائی صرف مقبوضہ کشمیر کے لیے نہیں بلکہ بھار ت کے مسلمانوں کے لیے بھی لڑرہے ہیں۔بھارت کو خطر ہ ہے کہ کشمیریوں کی جدوجہد کی کامیابی میں بھارت کے اندر کئی پاکستان بن سکتے ہیں،بھارت کے اندر کئی آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں جس سے بھارت کی سلامتی کو خطر ہ ہے۔آئین کی دفعہ 370اور35Aکی بحالی کا مطالبہ کافی نہیں کیونکہ ہماری جنگ اصل میں کشمیر کی آزادی ہے، ان دفعات کی بحالی کے بعد یہ جدوجہد ختم نہیں ہوگی، وزیر اعظم امریکی صدر کی ثالثی چاہتے ہیں لیکن پوری قوم اور کشمیری عوام کو امریکا کی ثالثی قبول نہیں، امریکا تو بھارت کی حمایت کررہا ہے اور کرتا رہے گا، ہمارا صرف ایک اعلان ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان۔ پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق چیئرمین سینٹ،سینیٹر رضا ربانی نے کہاکہ امریکا کی ثالثی کو کسی طورپر بھی منظور نہیں کیا جانا چاہیے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ مصلحت کی بجائے جدوجہد کا راستہ اختیار کیا جائے۔