آل سعود کی لیلیٰ ٹرمپ نے منہ موڑ لیا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) خاندان آل سعود کی امیدوں کا مرکزو محور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یمنی مجاہدین کے حالیہ حملوں کے بعد آل سعود سے بے رخی اختیار کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی تیل تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ جنگ نہ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے اور نہ ہی کبھی امریکا نے سعودی عرب سے اس کی حفاظت کرنے کا وعدہ کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں سعودی تیل پر حملہ، سپاہ صحابہ کے 37 جنگجو سعودی عرب جانے کیلیے تیار
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یہ محسوس ہو رہا ہے کہ ایران ہی سعودی تیل تنصیبات پر حملے میں ملوث ہے۔ خیال رہے کہ امریکا نے الزام عائد کیا تھا کہ ایران اپنے حریف سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر حملے میں براہ راست ملوث ہے۔ امریکا کے صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ وہ سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر ہونے والے حملے کا ردعمل دینے کے لیے تیار ہیں اور اس کے لیے واشنگٹن نے اپنے اہداف بھی لاک کر لیے ہیں۔
تاہم ایک روز بعد ہی اب اپنے حالیہ بیان میں امریکا کے صدر کا کہنا تھا کہ انہیں ایسا کرنے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس مزید آپشنز موجود ہیں، ابھی ہم ان آپشنز کی جانب نہیں دیکھ رہے بلکہ پہلے ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ یہ (تیل تنصیبات پر حملہ) کس نے کیا۔ امریکا تفتیش کر رہا ہے کہ کیا ان حملوں میں ایران ملوث ہے جبکہ اس حوالے سے امریکا کے صدر کا کہنا تھا کہ یہ یقیناً اسی طرف دیکھ رہے ہیں۔
امریکی صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے سعودی عرب کی حفاظت کا وعدہ نہیں کیا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے سعودی لوگوں سے کوئی وعدہ نہیں کیا تھا، تاہم ہمیں ان کے ساتھ مل بیٹھ کر معاملے کا حل نکالنا ہے۔ امریکی صدر نے واضح کیا کہ یہ حملہ سعودی عرب پر ہوا ہے، ہمارے اوپر نہیں ہوا۔