جیل بھرو تحریک، علامہ مرزا یوسف حسین کی ساتھیوں سمیت گرفتاری و رہائی
آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کی جانب سے گذشتہ دنوں رینجرز اور سکیورٹی اداروں کے ہاتھوں گرفتار اور لاپتہ ہونے والے بےگناہ شیعہ نوجوانوں کی گرفتاریوں کے خلاف نمائش چورنگی پر جیل بھرو تحریک کے آغاز کے موقع پر علامہ مرزا یوسف حسین نے اپنے 12 ساتھیوں کے ہمراہ گرفتاری دی، اس موقع پر صغیر عابد رضوی، علی اوسط اور سہیل مرزا سمیت مومنین کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔ گرفتاری کے موقع پر پولیس کے جانب سے شرکاء پر فائرنگ اور شیلنگ بھی کی گئی تاہم اس سے تمام افراد محفوظ رہے۔ بعد ازاں علامہ مرزا یوسف حسین کی گرفتاری کے بعد مجمع کے منتشر ہونے کے بعد علامہ مرزا یوسف حسین کو ساتھیوں کے ہمراہ سی بریز چوک پر رہا کردیا۔ پولیس نے رہائی کا عذر یہ پیش کیا ہے کہ ان کے پاس علامہ صاحب کو گرفتار کرنے کے احکامات نہیں ہیں۔ تاہم رہا ہونے والے 12 افراد میں سے حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے عالم دین علامہ ناظم حسین تاحال لاپتہ ہیں۔
اس موقع پر نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی رہنما رضی حیدر کا کہنا ہے کہ پولیس، رینجرز اور سیکورٹی اداروں کی جانب سے مسلسل شیعہ قوم کے نوجوانوں کو بلاجواز گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری ہے، احتجاج ہمارا حق ہے لیکن لگتا ہے کہ سیکورٹی اداروں میں شامل بعض کالی بھیڑوں کو ہمارا اپنا حق مانگنا بھی پسند نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج پولیس نے بھی یہ ثبوت دیا ہے کہ وہ بھی رینجرز کے اس ظالمانہ اقدام میں برابر کی شریک ہے، اگر ہمارے بے گناہوں نوجوانوں کو رہا نہیں کیا گیا تو راست اقدام پر مجبور ہوں گے۔